یوپی کے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے قرآن کریم کی 26 آیتوں کے بارے میں سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے۔ یہ صرف پبلسٹی حاصل کرنے کا ایک اسٹنٹ اور ایسے سیاسی مفادات حاصل کرنے کی غرض سے ہے جو ذاتی نوعیت کے ہیں۔
یہ باتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی نے وسیم رضوی کی قرآن کریم کے بارے میں حالیہ پٹیشن پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہیں۔
جنرل سکریٹری نے مزید کہا کہ 'وسیم رضوی کی یہ حرکت کوئی نئی نہیں ہے، ایسی بد تمیزیاں و اسلام، مسلمانوں اور شعائر اسلام کے بارے میں ماضی میں بھی کرتے رہے ہیں، جو لوگ اس سے واقف ہیں اور خبروں پر نگاہ رکھتے ہیں وہ اس کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس بار انہوں نے نہ صرف قرآن کریم کے بارے میں نہیں بلکہ سیدنا حضرت ابو بکر صدیق، حضرت سیدنا عمر فاروق، حضرت سیدنا عثمان اور امہات المومنین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں بڑی بُری باتیں کہیں ہیں۔ خلفاء راشدین، امہات المومنین اور صحابہ کی جماعت مقدسوں کی جماعت ہے، کوئی مومن ان کے خلاف زبان کھولنے کی جسارت نہیں کرسکتا، ان کے خلاف زہر اگلنے والے شخص کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔'