میرٹھ میں صبح گھر سے ٹہلنے کے لیے نکلے مسلم نوجوان ذیشان کے ساتھ تقریباً آدھا درجن شرپسندوں نے مارپیٹ کر کے اسے شدید طور پر زخمی کر دیا اور اسے نہر میں پھینکنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن موقع پر پولیس کی گشت کو دیکھ کر ملزمین وہاں سے فرار ہوگئے۔ ذیشان کو سر میں شدید چوٹیں آئی ہیں۔ Muslim Man Assaulted by Miscreant in Meerut
مسلم نوجوان کے ساتھ مارپیٹ پورا معاملہ کیا ہے:
میرٹھ کے سردھنہ تحصیل علاقے میں واقع کیلی گاؤں میں ذیشان نام کا نوجوان اپنے ایک دوست کے ساتھ نہر کی طرف ٹہلنے کے لیے نکلا تھا۔ سلاوا چوکی پہنچنے سے قبل قریب آدھا درجن شر پسندوں نے انہیں روک کر پہلے تو نام پوچھا اور مسلم نام جان کر ان شرپسندوں نے ذیشان پر اینٹ، لاٹھی اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا۔ حملے کے بعد ذیشان کا دوست تو وہاں سے جان بچانے میں کامیاب ہوگیا لیکن شرپسندوں نے ذیشان کے ساتھ مارپیٹ کی اور اسے نہر میں پھینکنے جا رہے تھے لیکن سلاوا چوکی کے داروغہ گشت کے دوران جب وہ وہاں پہنچے تو سبھی ملزمیں وہاں سے فرار ہو گئے۔
اس معاملے میں مقامی پولیس کی مدد سے ذیشان کو سی ایچ سی سینٹر میں داخل کرایا گیا۔ جہاں اس کا فوری طور پر علاج کرایا گیا پولیس افسران کے مطابق سبھی ملزمین کی پہچان کر لی گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات کر کارروائی کی جا رہی ہے۔ ملک میں جہاں ہجومی تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں وہیں مذہب کے نام پر منافرت کا ماحول بھی پیدا کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ شر پسندوں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں ضرورت اس بات کی ہے ایسے غیر سماجی اور شرپسند عناصر پر سخت کارروائی کی جائے۔