علیگڑھ:ریاست اتر پردیش کے ضلع ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر کے افتتاح کی تیاریاں زور و شور سے چل رہی ہیں وہیں دوسری جانب سیاسی پارٹیاں اس سے متعلق بیانات دیتے نظر آرہے ہیں، سیاسی پارٹیوں کے لیڈر کا کہنا ہے کہ 22 جنوری کو ہونے والی رام مندر کی تقریب مذہبی نہیں بلکہ سیاسی ہے کیونکہ ابھی تک رام مندر کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوا ہے ادھے ادھوری مندر میں پروگرام کیا جا رہا ہے جو لوک سبھا کے انتخابات کے پیش نظر ہے۔
ضلع علی گڑھ کانگرس پارٹی کے لیڈر آغا یونس، پرچم پارٹی آف انڈیا کے ترجمان و جنرل سیکرٹری ناظم الہی اور سمج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق نے بھی 22 تاریخ کو ایودھیا میں ہونے والی رام مندر کی افتتاحی تقریب کو ایک سیاسی تقریب بتایا کیونکہ رام مندر کا تعمیراتی کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور چاروں فرقوں کے شنکراچاریہ نے بھی رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شریک ہونے سے منع کر دیا ہے، ایودھیا کا پروگرام دور حکومت کا سیاسی پروگرام ہے جو 2024 کے انتخابات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا یہ سیاسی تقریب اس لیے ہے کہ یہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش و نظر ادھے ادھورے رام مندر میں رام کے نام پر تقریب کی جا رہی ہے، ابھی تک رام مندر کی تعمراتی کا کام مکمل نہیں ہوا ہے اور اس تقریب میں ہندو مذہب کے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق کا کہنا ہے کہ رام مندر میں درشن کرنے کے لیے دعوت نامے دینے والے موجودہ حکومت ہوتی کون ہے وہ کیسے کسی کو رام مندر کے درشن کرنے کے لیے یہ مندر میں جانے کے لیے دعوت دے سکتی ہیں رام سب کے ہیں کسی ایک سیاسی جماعت یا مذہب کے نہیں ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو رام مندر کی افتتاحی تقریب کا دعوت نامہ نہیں دیا گیا ہے۔