رام جنم بھومی اور بابری مسجد تنازع ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر ملک میں مندر و مسجد تنازع شروع ہو گیا ہے، کاشی وشوناتھ مندر اور گیان ویاپی مسجد اراضی کو لیکر فاسٹ ٹریک کورٹ کے فیصلے سے مسلمانوں کی جانب سے اعتراض ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اترپردیش کے ضلع بنارس میں کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد اراضی تنازع معاملے میں آج مقامی فاسٹ ٹریک کورٹ نے ایک فیصلہ دیتے ہوئے مسجد احاطے میں رڈار تکنیک کے ذریعہ آثار قدیمہ کے سروے کی اجازت دے دی ہے۔
فاسٹ ٹریک کورٹ کے اس فیصلے پر مسلم سماجی اور ملّی تنظیموں نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اس معاملے کو بابری مسجد معاملے کی طرح دوبارہ اٹھا کر تنازع پیدا کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔
کاشی وشو ناتھ مندر اور گیان واپی مسجد اراضی تنازع معاملے میں فاسٹ ٹریک کورٹ کی جانب سے دیئے گئے اہم فیصلے سے مسلم سماجی اور ملی تنظیموں کی جانب سے اعتراض کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں اس طرح کے فیصلوں سے ملک کا ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور اس فیصلے کے خلاف اب یہ تنظیمیں ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا اعلان کر رہی ہیں۔