لکھنو: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع مسلم مجلس کے ریاستی صدر ندیم صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر برس بابری مسجد کے یوم شہادت پر تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ آنے والی نسل اس کی تاریخ سے آگاہ رہے۔ Muslim Clerics And Intellectual Reaction On Demolition Of Babri Masjid انہوں نے کہا کہ اگرچہ عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے تاہم عدالت نے سبھی ثبوت کو مانتے ہوئے مسجد کے حق میں فیصلہ نہیں دیا بلکہ آئین میں موجود کچھ دفعات کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے۔
ندیم صدیقی نے کہا کہ بھارت میں بابا ئے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد دوسرا سب سے بڑا دہشت گردانہ واقعہ بابری مسجد انہدام ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ بابری مسجد کی جگہ دوسری زمین جو عدالت نے دی ہے وہ نہ قانونی اعتبار درست ہے اور نہ ہی شرعی اعتبار جائز ہے۔سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چئیرمین ظفر فاروقی بی جے پی سے متاثر ہیں۔ اس لئے انہوں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ ہم اسے مسجد نہیں مانیں گے جبکہ تک بابری مسجد کی جگہ پر مسجد تعمیر نہ ہو۔