علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت تعمیراتی کام زور شور سے چل رہا ہے۔ وہیں دوسری جانب علیگڑھ میں ہی کچھ مسلم اکثریتی علاقے ایسے بھی ہیں جو بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جس میں شاہجمال، جیون گڑھ، شہنشاہ باد، نشاط باغ وغیرہ شامل ہیں۔ یہاں سڑک، پینے کا صاف پانی نالی، اسٹریٹ لائٹس، سرکاری اسکول، سرکاری طبی سہولیات سے عوام محروم ہے۔ یہی وجہ اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ مسلم اکثریتی علاقے صاف نہیں رہتے یا مسلم اکثریتی علاقوں میں گندگی زیادہ ہوتی ہے، جب کہ اس کے پیچھے کی حقیقت یہ ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں دیگر علاقوں کے مقابلے صفائی ستھرائی اور تعمیراتی کام کم کیے جاتے ہیں اور علاقے، سڑک نالی پانی کی نکاسی اسٹریٹ لائن وغیرہ کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتی۔
ایسا ہی ایک علاقہ تھانہ کوارسی علاقے میں نشاط باغ ہیں جو علیگڑھ کمشنر دفتر سے صرف نصف کلو میٹر کی دوری پر ہے، جہاں بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے سبب مقامی لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کانگریس لیڈر آغا یونس نے نشاط باغ کی بدحالی اور عوام کی پریشانیوں سے متعلق بتایا کہ گزشتہ دو برسوں سے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر علاقے کی بدحالی کو دور کرنے کے لئے علیگڑھ انتظامیہ کو کئی مرتبہ میمورنڈم دے چکے ہیں اور افسران کو علاقے کا بھی دورہ کروا چکے ہیں اس کے باوجود علاقے کی صفائی، سڑک، لائن، پانی کی نکاسی وغیرہ کی تعمیر نہیں کی جا رہی جس کا ذمہ دار علیگڑھ میونسپل کارپوریشن ہے۔ آغا یونس نے علیگڑھ میونسپل کارپوریشن پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقے ہونے کے سبب بنیادی سہولیات فراہم نہیں کروائی جا رہی ہیں اور ناہی انتظامیہ علاقوں پر توجہ دے رہا ہے۔ اسی لئے ہم کئی مرتبہ میمورنڈم دے چکے ہیں۔ علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کو دیکھائی اور سنائی نہیں دیتا ہے۔ آغا یونس نے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کو قوارسی بائی پاس اور نشاط باغ کالونی کا موقع پر معائنہ بھی کروایا تھا۔ کافی جدوجہد کے بعد اس علاقے میں سڑکوں اور نالوں کی تعمیر کے لیے 19 لاکھ کی منظوری بھی کروائی تھی باوجود اس کے ابھی تک کچھ کام نہیں ہوا جس کا ذمہ دار علیگڑھ میونسپل کارپوریشن ہیں۔