لکھنؤ:سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو بدھ کو منی لانڈرنگ کیس میں پیش ہونا تھا لیکن انہوں نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے کو کہا لیکن تکنیکی خرابی کے باعث عدالت الزامات کا فیصلہ نہیں کر سکی۔ اب اگلی تاریخ 2 مئی مقرر کی گئی ہے۔ 10 اپریل کو مختار انصاری کو باندہ جیل سے لکھنؤ سی بی آئی کورٹ لایا گیا۔ اس دن سی بی آئی کورٹ میں مختار انصاری اور بیٹے عباس انصاری کے خلاف ای ڈی کی طرف سے دائر منی لانڈرنگ کیس میں الزامات طے کیے جانے تھے۔ اس دن عدالت نے سماعت نہیں کی۔ اس وجہ سے اگلی تاریخ 19 اپریل مقرر کی گئی۔ بدھ کو عدالت میں الزامات طے کیے جانے تھے۔ اس کے لیے مختار انصاری کو عدالت میں پیش ہونا تھا۔ مختار نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہونے کو کہا۔
کارروائی شروع ہوئی تو تکنیکی خرابی کے باعث عدالتی کارروائی نہ چل سکی۔ عدالت نے اگلی تاریخ 2 مئی مقرر کی ہے۔ بتا دیں کہ مارچ 2021 میں ای ڈی نے مختار انصاری کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد نومبر 2021 میں باندہ جیل جانے کے بعد ای ڈی حکام نے مختار سے پوچھ گچھ کے بعد بیان بھی ریکارڈ کیا۔ اس معاملے میں ایجنسی نے مختار انصاری کے دونوں بیٹوں کے ساتھ ساتھ بھائی افضل انصاری، صبغت اللہ انصاری اور بھتیجے سے پوچھ گچھ کی ہے۔