اردو

urdu

ETV Bharat / state

لکھنؤ: 'موم زری' کے تاریخی جلوس پر بھی کورونا اثرانداز - اترپردیش نیوز

امثال کا محرم الحرام قدر مختلف ہے کیونکہ کورونا وائرس کے باعث انتظامیہ نے مجالس اور جلوس نکالنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑا امام باڑہ سے 'موم زری' کا تاریخی جلوس نہیں نکل سکا۔

muharram procession affected due to coronavirus in lucknow
لکھنؤ کے تاریخی جلوس پر کورونا کا اثر

By

Published : Aug 22, 2020, 4:44 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران عقیدت مندوں نے کہا کہ ہماری دلی خواہش تھی کہ حکومت بڑا امام باڑہ سے چھوٹا امام باڑہ تک موم زری کا جلوس نکالنے کی اجازت اس بنیاد پر دیتی کہ "صرف حسین آباد ٹرسٹ کے ملازمین ہی جلوس میں شامل ہوں گے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت محرم کو ہی کورونا کی بنیاد پر ختم کرنا چاہتی ہے۔"

دیکھیں ویڈیو

امام باڑہ کے ملازمین نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک زمانے سے یہ تاریخی جلوس نکلتا آرہا ہے، لیکن امسال ایسا نہیں ہوا، جس کا ہمیں تا عمر ملال رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث جو فیصلہ ہمارے علماء کرام نے کیا ہے اور حکومت کی گائیڈ لائن میں جو ہدایات ہیں، ہم اس پر عمل کریں گے۔

تاریخی جلوس پر کورونا کا اثر

لیکن ہماری خواہش تھی کہ صرف ٹرسٹ کے ملازمین ہی جلوس نکالتے تاکہ جو روایت چلی آرہی ہے، وہ قائم رہتی۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اس بار زری نہیں اٹھے گی، جلوس نہیں نکل سکتا، یہاں تک کہ گھروں میں تعزیہ آنے پر بھی پابندی ہے۔

لکھنؤ میں محرم کی مجالس

مزید پڑھیں:

کورونا وبا: حیدرآباد کے عاشور خانوں میں احتیاطی اقدامات

مسلم سماج پوری کوشش میں ہے کہ روز عاشور تعزیہ اٹھانے کی اجازت انتظامیہ کی جانب سے مل جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details