کورونا کا پھیلاؤ مزید بڑھتا ہی جارہا ہے، جس وجہ سے حکومت کی ایڈوائزری کے مطابق مساجد میں پانچ افراد سے زیادہ باجماعت نماز ادا نہیں کر سکتے۔ اسے دیکھتے ہوئے مسلم سماج میں عید الضحیٰ میں نماز و قربانی کو لے کر حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہ ہونے سے بےچینی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے عید الضحیٰ میں قربانی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ، 'اللہ نے اس دن میں اپنے مقدس اور محترم حضرت ابراہیم خلیل اللہ کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے اسماعیل کو راہ حق میں قربان کریں۔ اس طرح سے ان کی محبت اور ان کی اطاعت کا امتحان لیا جانا تھا۔
قرآن میں ہے ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا کہ " اے میرے بیٹے میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں تم کو ذبح کر رہا ہوں، اس بارے میں کیا رائے ہے؟ اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا اے میرے باپ، جو کچھ آپ کو حکم کو دیا گیا ہے، اس پر آپ عمل کیجئے۔ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔'
شہر قاضی نے بتایا کہ، 'قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو حکم دیا ہے کہ وہ قربانی کریں۔
اب جو لوگ کورونا کی وجہ سے عوام الناس کو بہکا رہے ہیں، وہ دین سے سے بہکانے اور گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ عمل اللہ کے حکم کی کھلی نافرمانی ہے۔ ایسے لوگ یہود و نصاریٰ کی طرح دین میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔'