آگرہ: آگرہ میں جینز ٹاپ پہننے والی ماڈرن ساس اپنی بہو کے ساڑی اور سادہ کپڑے پہننے پر بہت نالاں ہیں۔ بہو کا الزام ہے کہ ساس نے بہو پر ساڑی چھوڑنے اور جینز پہننے کے لیے دباؤ ڈالا اور اس معاملے پر دونوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا ہے۔ ایسے میں بہو نے آگرہ پولیس لائنز میں قائم فیملی کونسلنگ سینٹر سے رجوع کیا اور اپنی ساس کی شکایت کی۔ کونسلر نے دونوں فریقین کی شکایات کو سنجیدگی سے سنا۔ معاملہ حل نہ ہوا تو انہیں مزید تاریخ دے دی گئی ہے۔
ڈیڑھ سال قبل آگرہ کے علاقے اعتماد پور تھانہ علاقہ کی ایک لڑکی کی شادی ہری پروت تھانہ علاقہ کے ایک نوجوان سے ہوئی۔ نوجوان ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کرتا ہے۔ جب میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کا معاملہ پولیس تک پہنچا تو پولیس نے اسے فیملی کونسلنگ سنٹر بھیج دیا۔ اتوار کو شوہر، بیوی اور اہل خانہ فیملی سنٹر میں پولیس لائن پہنچے۔ یہاں جب کونسلر کو میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی وجہ معلوم ہوئی تو وہ بھی حیران رہ گئے۔
لڑکی نے کونسلر کو بتایا کہ وہ دیہاتی ماحول سے تعلق رکھتی ہے۔ وہاں شادی کے بعد ساڑی پہنی جاتی ہے، اس لیے مجھے بھی ساڑی پہننا پسند ہے۔ لیکن میری ساس کو میرا ساڑی پہننا پسند نہیں ہے۔ وہ ساڑی پہننے پر اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔ اور اس سے جھگڑا کرتے ہیں۔ میری ساس اور میرا شوہر مجھے جینز اور ٹاپ پہننے کو کہتے ہیں، جبکہ میں جینز اور ٹاپ پہننا پسند نہیں کرتی۔ میں اپنی ساس کو جینز پہننے سے منع کرتی ہوں۔ اسی معاملے پر ساس اور بہو کے درمیان جھگرا ہوا۔