مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت سڑکوں کو درست بنانے اور سڑک کے ذریعہ گاؤں کو شہر سے جوڑنے کیلئے تمام منصوبے چلا رہی ہے اور ان منصوبوں کے تحت کروڑوں روپیہ کا بجٹ بھی مختص کیا جاتا ہے، لیکن ان منصوبوں کی حقیقت زمینی سطح پر دیکھی جائے تو یہ منصوبے صاف طور پر محض کھوکھلے وعدے ثابت ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
خراب سڑک کی وجہ سے بچوں کو دشواریاں کا سامنا خراب سڑک کی وجہ سے مقامی لوگوں کو دشواریاں کا سامنا خراب سڑک کی وجہ سے بچوں کو دشواریاں کا سامنا ایسی ہی کچھ حالت مرادآباد کی ہے۔ مرادآباد کے کندرکی بلاک علاقے کے جیت پور پٹی کی اس گاؤں کی سڑکیں بد سے بدتر ہیں، جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان سڑکوں کا جائزہ لیا تو یہ سڑکیں بد حال نظر آئیں۔ سڑک میں پانی بھرا ہے اور اس گندے پانی میں اتر کر روزانہ اسکول کے بچوں کو اپنے اسکول تک کا سفر طئے کرنا پڑتا ہے
خراب سڑک کی وجہ سے بچوں کو دشواریاں کا سامنا
اسکول کے بچوں نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اس سڑک کی تعمیر سے متعلق ہم نے خود ریاست کے وزیر اعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھا ہے اور کئی اعلٰی افسران کو بھی خط لکھے جانے کے بعد کسی نے بھی اس جانب اپنی توجہ مبذول نہیں کی ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد اس سڑک کی تعمیر کی جائے، تاکہ ہمیں اسکول جاتے وقت دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔
جوالی رام انٹر کالج کی ٹیچر انیتا بتاتی ہیں کہ سڑک میں پانی کے جمع ہونے سے کئی بچوں نے کالج آنا چھوڑ دیا ہے اور ابھی سردی کے وقت اس پانی سے گزر کے جانے کی وجہ سے بچے بیمار ہوگئے ہیں، اسلیے ہماری انتظامیہ سے درخواست ہے کہ وہ جلد از جلد یہاں سڑک کی مرمت کا کام شروع کردیں، تاکہ بچے آسانی سے اسکول پہنچ کر اچھی تعلیم حاصل کرسکیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے 18 فروری کو مالی سال 2020-21 کے لیے 5 لاکھ 12 ہزار کروڑ کا بجٹ پیش کیا تھا۔ حکومت نے ریاست میں پی ڈبلیو ڈی کے تحت تعمیر ہونے والے دیہی سڑک اور شاہراہ منصوبوں کے لئے7 ہزار 400 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی ہے۔