ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد کے کندرکی علاقے کے رہنے والے حاجی شریف الدین پاشا نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر لوگوں کو پیڑ اور پودے لگانے کے لیے بیدار کیا۔
مرادآباد کے حاجی شریف الدین کا پیڑ پودے لگانے کا شوق مرادآباد کے شریف الدین پاشا نے اپنی پوری زندگی پیڑ و پودوں کے لیے وقف کردی ہے، ان کی زندگی کا واحد مقصد پیڑوں کی دیکھ بھال کرنا اور اپنے ماحولیات کو صحتمند رکھنا ہے۔
خدمت خلق کا جذبہ لیے حاجی شریف الدین پاشا نے کئی تعلیمی ادارے قائم کیے ہیں اور ان تعلیمی اداروں کے چاروں طرف صرف ہریالی ہی ہریالی نظر آتی ہے۔پیڑ پودے لگانے کا یہ جذبہ ان کو اپنی وراثت سے ملی ہے۔ حاجی شریف الدین پاشا کسی بھی خاص موقع پر تقریبا 5 ہزار درخت لگا کر لوگوں کو پیڑ پودے لگانے کا پیغام دیتے ہیں۔وہ لوگوں کو ہاتھوں سے درخت لگانے اور دوسروں کو بھی پیڑ پودے لگانے کے لئے بیدار کرتے ہیں۔
حاجی شریف الدین پاشا ایک شاعر بھی ہیں اور وہ اپنی شاعری کے ذریعہ لوگوں کو پودے لگانےکے لیے بیدار کرنا چاہتے ہیں۔ان کا ایک شعر یہ ہے کہ" پیڑ ایک ایسا محبت کا لگایا جائے، پڑوسی کے گھر میں بھی پیڑ کا سایہ جائے'۔
حاجی شریف الدین پاشا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اپنے گھر میں ایک پیڑ ضرور لگائیں، جو نہ صرف آپ کو سایہ دے گا بلکہ آپ کے اطراف کے ماحول کو بھی تازگی سے بھر دے گا۔
مرادآباد کے حاجی شریف الدین کا پیڑ پودے لگانے کا شوق انہوں نے مزید کہا کہ انسان کو اپنی زندگی میں پیڑ اور پودوں کے ساتھ بھی کچھ وقت بتانا چاہیے اور پیڑ پودوں کا دھیان بھی کرنا چاہیے۔
بچپن سے لے کر اب تک اپنے علاقے میں پودے لگانے والے حاجی شریف الدین پاشا اپنا نام 'لمکا بک آف ریکارڈ' میں درج کروانا چاہتے ہیں۔ اسی مقصد سے انہوں نے ایک نرسری لگائی ہے جہاں سے لوگ پیڑ پودے لے جاتے ہیں اور اپنے گھروں میں لگاتے ہیں۔