ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کے تھانہ مجلہ علاقے میں 14 فروری سال 2021 میں جیوتی نامی ایک ایک دلت لڑکی کی قتل کا معاملہ پیش آیا تھا۔ اس کے بعد مرادآباد پولیس نے لڑکی کے گھر والوں کو 4 لاکھ روپے کی مدد اور نگر نگم میں خاندان کے ایک رکن کو نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا۔
چار لاکھ میں سے دو لاکھ روپے دے دئیے گئے تھے اور باقی کے دو لاکھ روپے بعد میں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔اسی سلسلے میں آج لڑکی کے گھروالوں نے ڈی ایم دفتر کے گیٹ کے باہر احتجاج کیا گیا۔
دلت لڑکی کی قتل کے بعد خاندان کا مالی مدد کا مطالبہ لڑکی کے گھروالوں کی طرف سے کہا گیا کہ ابھی تک ضلع انتظامیہ کی جانب سے نہ تو مدد کے طور پر دئیے جانے والے باقی کے دو لاکھ روپئے دئیے گئے ہیں اور نہ مرادآباد نگر نگم میں خاندان کے کسی بھی ممبر کو نوکری دی گئی ہے۔اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے جو وعدہ کیا گیا تھا، اس کو پورا کیا جائے۔
واضح رہے کہ جیوتی ایک ٹیچر تھی اور وہ بچوں کو ٹیوشن پڑھا نے جا رہی تھی ۔اسی دوران راستے میں کسی نے اس کا قتل کر دیا تھا۔ جیوتی کے گھر والوں نے قتل معاملے کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کی ہے۔