علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی لاء سوسائٹی کے جانب سے آج ورچوئل موٹ کورٹ مقابلے کا اہتمام کیا گیا۔
'اے ایم یو' لاء سوسائٹی نے موٹ کورٹ ورکشاپ کا انعقاد کیا - amu news
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی لاء سوسائٹی کے جانب سے آج ورچوئل موٹ کورٹ مقابلے کا اہتمام کیا گیا۔
اس دوران مقابلے کا افتتاح کرتے ہوئے فیکلٹی کے ڈین اور لاء سوسائٹی کے صدر پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے کہا کہ 'قانون اور وکالت کا پیشہ دنیا کے سب سے بہتر پیشوں میں سے ایک ہے، جس میں کامیابی کی کوئی حد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے ایم یو لاء سوسائٹی کے اس موٹ کورٹ مقابلے اور ورکشاپ کا مقصد طلبہ و طالبات کو موٹ کورٹ کے تکنیک اور عدالت میں کس طرح سے کیس لڑا جاتا ہے اس کے بارے میں جانکاری فراہم کرنا ہے۔
پروفیسر صمدانی نے کہا کہ سخت محنت کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ سبھی کے پاس 24 گھنٹے ہوتے ہیں، کوئی اس کا معقول استعمال کرتا ہے تو کوئی اسے ضائع کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے مبادیات اور قانون کی جانکاری کے ساتھ ساتھ دلائل پیش کرنے کا فن بھی آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود گزشتہ سال قومی و بین الاقوامی ویبینار، کانفرنس، لیکچر سریز، مضمون نویسی، ڈیبیٹ، کیس کمینٹ رائٹنگ مقابلے کا کامیابی کے ساتھ اہتمام کیا گیا۔ امید ہے کہ اس سال بھی لاء سوسائٹی زیادہ سے زیادہ پروگرام منعقد کرے گی۔
موٹ کورٹ ورکشاپ میں موٹ کورٹ سیکریٹری سومیا گوئل اور امن عالم نے پی پی ٹی کے ذریعے موٹ کورٹ مقابلے کے قواعد کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد موٹ کورٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں انوبھو شیسٹھ، ایکتا وارش اور امم صدیقی نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے۔
وہیں سیکرٹری عائشہ ناصر علوی نے اختتامی کلمات ادا کیے، جب کے نائب صدر نے اظہار تشکر پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت شفا قریشی نے کی اس موقع پر کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات بھی موجود رہے۔