اسپیکر ایچ نارائن ڈکشٹ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملہ میں حتمی فیصلہ اترپردیش حکومت اور وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہم مانسون اجلاس منعقد کرنے کے سلسلہ میں تمام امکانات پر غور کر رہے ہیں اور ایک امکان یہ نظر آرہا ہے کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سیش منعقد کیا جاسکتا ہے۔
ایک اور امکان یہ بھی ہے کہ اجلاس کو لوک بھون میں منعقد کیا جاسکتا ہے، اسی طرح دیگر امکانات پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
تاہم حتمی فیصلہ ریاستی حکومت اور وزیراعلیٰ کریں گے جبکہ اس سلسلہ میں فیصلہ کا انتظار ہے۔
ایک سوال جس میں پوچھا گیا تھا کہ آیا یو پی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس برطانوی پارلیمنٹ کے ’ہائبرڈ سیشن‘ کے طرز پر منعقد ہوسکتا ہے، جس کے تحت کچھ اراکین ایوان میں حاضر رہیں گے اور دیگرارکان ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کاروائی میں شریک ہوں گے؟ 74 سالہ اسپیکر نے کہا کہ اس بارے میں ابھی تک غور نہیں کیا گیا ہے۔
قبل ازیں ایک انٹرویو میں ڈکشٹ نے کہا تھا کہ ’یو پی قانون ساز اسمبلی کا مانسون اجلاس اگست میں کچھ وقت کےلیے منعقد ہوسکتا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ تب تک صورتحال میں بہتری آئے گی۔
اس وقت اترپردیش قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی کے 307 ارکان، سماج وادی کے 48 ارکان، بی ایس پی کے 18 اور کانگریس کے سات ارکان ہیں۔