لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے سہکارتہ بھون میں مومن انصار سبھا نے 12واں قومی اجلاس کا انعقاد کیا جس کا عنوان 'سیاسی اور سماجی طور پر شراکت داری' تھا۔ اس اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر اترپردیش کے سابق وزیراعلی دنیش شرما نے شرکت کی جبکہ اجلاس کے کنوینر اکرام انصاری نے ان کو 10 نکاتی مطالبات کا میمورنڈم پیش کیا۔ Momin Ansar Sabha Programme In Lucknow
لکھنؤ میں مومن انصار سبھا کا 12 واں قومی اجلاس اکرام انصاری نے اپنے مطالبے میں کہا کہ اتر پردیش حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بنکروں کو ملنے والی سبسڈی پر بجلی کو بحال کیا جائے، بنکر کمیشن کی تشکیل دی جائے، بنکروں کے ذریعے بنائے گئے چادر تولیہ اور دیگر ساز و سامان کو حکومت خریدے۔ اگر ایک شخص غلطی کرتا ہے تو اس بنیاد پر اس کے پورے گھر کو بلڈوزر سے نہ گرایا جائے۔ جی ایس ٹی سے بنکروں کو نجات دی جائے سمیت متعدد د مطالبات کا ذکر کیا اور سابق نائب وزیر اعلی دنیش شرما کو میمورنڈم دیا۔ Momin Ansar Sabha Programme In Lucknow
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے دنیش شرما نے کہا کہ پسماندہ مسلمانوں کے حوالے سے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہمہ جہت ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اترپردیش میں بلا تفریق ملت و مذہب سبھی کو حکومت کی اسکیم کا فائدہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ پسماندہ مسلمانوں کے حوالے سے امتیازی سلوک برتا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ حاشیے پر ہیں۔ موجودہ حکومت ان کی تعلیمی ترقی اور کاروبار کے فروغ پر کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ اس کا نتیجہ جلد ہی سامنے آئے گا انہوں نے کہا کہ پسماندہ مسلمانوں میں ہنر کی کمی نہیں ہے ان کو تعلیم دی جائے تو وہ بلندیوں تک پہنچ سکتے ہیں ۔ Momin Ansar Sabha Programme In Lucknow
یہ بھی پڑھیں : Minorities Issues Missing from UP Assembly اتر پردیش اسمبلی میں اقلیتوں کے مسائل ذکر کیوں نہیں؟