مرادآباد: آئی سی سی منز ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کی بدولت ہندوستانی ٹیم کو فائنل تک پہنچانے میں اہم رول ادا کرنے والے محمد شامی کے گھر خوشیوں کا ماحول ہے۔ شامی کے کارنامے سے نہ صرف ان کے گاوں بلکہ پورے ملک میں جش منایا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے محمد شامی کے بھائی محمد حسیب احمد سے ان (شامی) کی تاریخی کارکردگی کے سلسلے میں خصوصی بات چیت کی۔
محمد حسیب احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ورلڈ کپ کے پہلے دو میچوں میں شامی کو موقع نہیں ملا کیونکہ ٹیم کمبنیشن کچھ الگ تھا۔ مگر جیسے ہی ہاردک پانڈیا چوٹ کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوئے اور محمد شامی کو ٹیم میں شامل کیا گیا اس کے بعد تو سب کچھ بدل سا گیا۔
مرادآباد ڈویزن کے امروہا ضلع میں دلّی روڈ پر واقع شامی کے گاؤں سہس پور علی نگر میں خوشی کا ماحول ہے۔ شامی ورلڈ کپ میں سب سے کم اننگز میں 50 وکٹ لینے والے بالر بن گئے ہیں۔ اس ورلڈ کپ میں کل ملا کر انہوں نے 23 وکٹ اپنے نام کیے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اپنی ٹیم کو وکٹ دلائے ہیں۔
اس موقع پر جب محمد شامی کے بھائی حسیب سے بات کی تو انہوں نے بھی اپنی خوشی کا اظہار کیا انہوں نے بتایا کہ کس طرح سے محمد شامی کے اندر کرکٹ کا جذبہ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ شروع سے ہی شامی نے کرکٹ پر بہت محنت کی ہے اور یہ ان کی محنت اور لوگوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ وہ اج اس مقام پر پہنچے ہیں۔