اس لوک عدالت میں سب سے زیادہ ایسے کسان پہنچے جن کا کہنا تھا کہ مرکز کی مودی حکومت نے قرض معافی کے جھوٹے وعدے کرکے ان سے ووٹ حاصل کر لیے لیکن ابھی تک ان کا کوئی قرض معاف نہیں ہوا ہے اور اس قرض پر سود مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
مودی اور یوگی جی کا جھوٹا وعدہ، قرض معاف کب ہوا؟ رامپور واقع ضلعی عدالت کے کیمپس میں یہ کیمپ لوگوں کو قانونی انصاف فراہم کرنے کے مقصد سے لگائے گئے ہیں۔ جہاں ضلع بھر سے لوگ اپنے اپنے مسائل لیکر پہنچ رہے ہیں۔ عدلیہ کے افسران یہاں متاثرہ لوگوں کی شکایات کو سن کر غور و خوض کرنے کے بعد ممکنہ حد تک معاملوں کو نمٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آپ کو یہ جانکر تعجب ہوگا کہ یہاں سب سے زیادہ کسان اپنے ایسے مسائل کو لیکر آئے جو مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی حکومت پر سوال کھڑے کرنے والے تھے۔ جی ہاں! کسانوں کا کہنا تھا کہ مودی جی اور یوگی جی نے انتخابات کے دوران کسانوں کے قرضوں کو معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان کا کوئی قرض معاف نہیں ہوا ہے بلکہ اس پر مزید سود کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔
کسانوں کا کہنا تھا کہ صرف 25 فیصد لوگوں کا ہی قرض معاف ہو سکا ہے۔
ایسے میں ایک بڑا سوال یہ ہے کہ 'سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواش' کا نعرہ دینے والی مرکزی حکومت جب ملک کے کسانوں کو ہی خوش نہ کر سکی تو ملک کی دیگر عوام حکومت سے کس طرح اپنی توقعات وابستہ کریں۔