ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں جیسے جیسے انتخابات کے دن قریب آتے جارہے ہیں، سیاسی ہلچل بھی تیز ہوتی جارہی ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کے ذریعہ بیان بازی اور ایک دوسرے پر تنقید دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی درمیان پولیس نے میرٹھ سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار رفیق انصاری کی جانب سے اکثریتی طبقہ پر تبصرہ کیے جانے پر کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔ Meerut SP Candidate Rafiq Ansari Hate Speech
میرٹھ میں ایس پی امیدوار کے خلاف انتخابی ضابطۂ اخلاق کے تحت مقدمہ درج میرٹھ شہر اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار رفیق انصاری اور بی جے پی کے امیدوار کمل دت شرما ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔ بی جے پی نے پہلی بار کمل دت شرما کو میدان میں اتارا ہے۔ انتخابی مہم کے دوران سیاسی رہنما ووٹ بینک کی سیاست کرتےہوئے نفرت پھیلانے والے بیان بازی بھی کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز سماج وادی پارٹی کے امیدوار رفیق انصاری نے ایک انتخابی جلسے میں کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں بی جے پی حکومت نے صرف اکثریتی طبقہ پر دھیان دیا ہے۔ بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی گئی، یہاں کے ہر پولیس اسٹیشن میں بھی اکثریتی طبقہ کو اہمیت دی جاتی ہے۔ اب عوام کو ان کے ساتھ ہوئے ظلم کا جواب اپنی ووٹ سے دینا ہے۔ Rafiq Ansari Accuses BJP of Spreading Hate
میرٹھ میں ایس پی امیدوار کے خلاف انتخابی ضابطۂ اخلاق کے تحت مقدمہ درج رفیق انصاری کے اس بیان پر پولیس انتظامیہ نے کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔ میرٹھ کے ایس پی سٹی ونیت بھٹناگر نے کہا کہ ضابطۂ اخلاق کے تحت اب ان کے خلاف دفعہ 512 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا، تاکہ اس طرح کی بیان بازی پر روک لگائی جاسکے۔ Police Registered Case Against SP leader for Violating Code of Conduct
مزید پڑھیں: Uttar Pradesh Election 2022: ایس پی امیدوار اسلم چودھری کی انتخابی مہم