اترپردیش کے ضلع بلیا کے رسڑا کوتوالی علاقے میں پولیس کے ذریعہ ایک شخص کی مبینہ پٹائی سے مشتعل بھیڑ نے جمعرات کو پولیس ٹیم پر حملہ کردیا جس میں ایک اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سمیت نو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس کے ذریعہ ایک شخص کی مبینہ طور سے کی گئی پٹائی سے مشتعل افراد نے پہلے سڑک جام کیا اور پھر پولیس ٹیم پر اینٹ پتھر سے حملہ کردیا۔ بھیڑ نے مقامی پولیس چوکی میں بھی توڑ۔پھوڑ کرنے کے بعد ایس ڈی ایم گاڑی سمیت درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
اطلاع پر پہنچی پولیس فورس نے بھیڑ کو منتشر کر کے حالات کو کنٹرول کیا۔واقعہ کے مطابق رسڑا نگر کے واورڈ نمبر۔1 میں چچا بھتیجے کے تنازع میں پولیس نے پنا راج بھر(35)کو بدھ کو پکڑ پولیس چوکی لے گئی تھی۔اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس نے چوکی میں پنا کی جم کرپٹائی کی۔پنا کی حالت خراب ہونے پر پولیس اسے سی ایچ سی رسڑا لے گئی جہاں اس کی نازک حالت دیکھ کر ڈاکٹروں نے اسے ضلع اسپتال کے لئے ریفر کردیا۔
جانکاری ملنے پر مشتعل اہل خانہ اسپتال پہنچے اور زخمی پنا کے ساتھ سڑک پر اتر کر جام لگا دیا۔ جام کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچے پولیس افسران نے لوگوں سے بات چیت کررہے تھے۔ لوگوں کا مطالبہ تھا کہ چوکی انچارج اور دیوان کو برخاست کیا جائے۔زخمی نوجوان کا علاج کرایا جائے اور اہل خانہ کو سیکورٹی دی جائے۔ بات چیت سے جب لوگ جام ہٹانے کے لئے تیار نہیں ہوئے تو پولیس نے معمولی فورس کا استعمال کیا۔اس سے لوگ مشتعل ہوگئے اور پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا۔ پتھراؤ سے وہاں بھگدڑ مچ گئی۔پتھراؤ میں اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سنجے کمار،ان کا گنر سندیپ کمار اور سات دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ سبھی کا علاج سی ایچ سی رسڑا میں کرایا گیا ہے ۔حادثے کے بعد موقع پر پہنچی بھاری پولیس فورس نے بھیڑ کو منتشر کر کے حالات کو کنٹرول کیا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شری ہری پرتاپ شاہی و سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیویندر ناتھ نے موقع واردات کا دورہ کر کے حالات کا جائزہ لیا۔ دونوں افسران نے بتایا کہ قصور واروں کی شناخت کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کووڈ19: یو پی میں کورونا وائرس کے 5776نئے معاملے