پریس کانفرنس کے دوران کانتی سنگھ نے ایسی بات کی کہ لوگ ان کی بات سن کر حیران ہوگئے۔
کانتی سنگھ نے کہا کہ ان کے نام سے ملتے جلتے اور نام کے امیدوار میدان میں اتارے گئے ہیں تاکہ انہیں شکست دی جا سکیں۔
پریس کانفرنس کے دوران کانتی سنگھ نے ایسی بات کی کہ لوگ ان کی بات سن کر حیران ہوگئے۔
کانتی سنگھ نے کہا کہ ان کے نام سے ملتے جلتے اور نام کے امیدوار میدان میں اتارے گئے ہیں تاکہ انہیں شکست دی جا سکیں۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ووٹرز دھیان دیں اور انہیں ہی ووٹ کریں۔
كانتی سنگھ کو یہ بات کہنے کی ضرورت اس لیے پڑی کیونکہ ایم ایل سی منتخب ہونے کے بعد سے وہ آج تک اپنے ووٹروں کے درمیان نہیں گئیں، یہاں تک کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران وہ کسی سے ملاقات بھی نہیں کی اور نا ہی کسی کی کوئی مدد کی ، لہذا ایسے میں زیادہ تر ووٹرز انہیں جانتے ہی نہیں۔ اس الیکشن میں گریجویٹ لوگوں کو بیوقوف بنانا آسان نہیں ہے۔
اب ہر ووٹرز اپنے نمائندے کے چہرے اور ان کے کام کو نا صرف دیکھتا ہے بلکہ سمجھتا بھی ہے اور سوال بھی پوچھتا ہے لہذا ایسے میں کہیں اس مرتبہ ووٹر ان کو درکنار کر کے دوسرے امیدوار کو ووٹ نہ دے دیں۔ 12 دسمبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور صادق پی سی ایس آفس سے لے کر پوسٹ گریجویٹ تک کے امیدوار میدان میں ہیں لہذا ایسے میں ووٹر کسی پڑھے لکھے ذہین امیدوار کو اپنا نمائندہ منتخب کرتے ہیں یا کسی اور کو یہ تو کاؤنٹنگ کے بعد ہی پتہ چلے گا۔