اترپردیش کے نوئیڈا ڈسٹرکٹ ہسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وی بی ڈھاکہ کا کہنا ہے کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود لوگ ماسک کے بارے میں اتنے سنجیدہ نہیں ہیں جتنے انہیں ہونا چاہئے۔ کچھ لوگ اس طرح ماسک پہنے ہوئے ہوتے ہیں کہ انہیں صرف پولیس چالان سے بچنا ہے نہ کہ اس مرض سے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماسک کو غلط طریقے سے پہننا فائدہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ منہ اور ناک پر لگانے کے بجائے ماسک کو گلے میں لٹکاتے ہیں۔ اس صورتحال سے خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ منہ اور ناک کو ماسک سے ڈھانپنا لازمی ہوتا ہے تاکہ کورونا وائرس یا کسی اور انفیکشن کو جسم میں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔ ہم اکثر ماسک کو گلے میں لٹکا دیتے ہیں اور پھر اسے منہ اور ناک پر لگاتے ہیں تو اس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کیونکہ گردن یا چہرے پر چپکے وائرس کے ماسک کے ذریعے ناک منھ میں جانے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
ماسک کے غلط استعمال سے خطرہ
'ماسک کو گلے میں لٹکا دیتے ہیں اور پھر اسے منہ اور ناک پر لگاتے ہیں تو اس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔'
ماسک کے غلط استعمال سے خطرہ
ماسک کو بار بار ہاتھ سے چھونے سے بھی انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو پانی پینے یا کچھ کھانے کے لئے ماسک کو ہٹانا ہے تو اسے مکمل طور پر ہٹائیں اور اسے ایک طرف رکھیں اور پھر اسے واپس لگا لیں۔ اپنے گلے میں نہیں لٹکائیں۔