بڑے بڑے حادثات کے بعد بھی مہاجر مزدوروں کی نقل مقانی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
آج بھی دہلی لکھنؤ ہائی وے کا نظارہ ویسا ہی تھا۔ پیدل، سائیکل، تھری وہیلر، ٹریکٹر، ٹرک سبھی پر تارکین وطن مزدوروں کو دور دراز علاقوں سے اپنے وطن کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
لاک ڈاؤن: مہاجر مزدوروں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ریاست اتر پردیش کے مرداد آباد ہائی وے کے راستے لدھیانہ سے گوپال گنج جانے والے تارکین وطن مزدوروں نے واضح طور پر کہا کہ 'بس ٹرین کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اپنے سائیکلوں سے ہی نکلنا پڑا۔'
لاک ڈاؤن: مہاجر مزدوروں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری سامان سے بھرے ایک گاڑی میں سامان کے اوپر بیٹھے 20 افراد نے بتایا کہ 'وہ پیدل ہی پنجاب سے میرٹھ آئے تھے۔ میرٹھ سے اس گاڑی میں بیٹھے ہیں، انہیں بھی بہار جانا ہے۔'
لاک ڈاؤن: مہاجر مزدوروں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہر ایک افراد کو گھر پہنچنے کی فکر ہے۔ کسی طرح اپنے گھر پہنچ جائیں۔
ایسا ہی نظارہ مراد آباد سے بریلی جانے والی شاہراہ پربھی دیکھا گیا۔ فرق صرف اتنا تھا کہ 50 سے 60 تارکین وطن مزدور اپنا سامان سر پر رکھ کر چھوٹے بچوں کے ساتھ پیدل ہی چل رہے تھے۔.
پنجاب سے آنے والے تارکین وطن کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو ہم نے بنایا۔ ان سے ہمارے اہل خانہ کو روٹی بھی نہیں کھلائی گئی۔ لیکن اترپردیش کے لوگ بہت اچھے ہیں۔ ہماری بہت مدد کر رہے ہیں۔'