حاجی یعقوب قریشی کی کروڑوں کی جائیداد ضبط ہوسکتی ہے میرٹھ: جیل میں قید سابق وزیر اور گوشت کے تاجر یعقوب قریشی کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے یعقوب کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد کی نشاندہی کی ہے جو یعقوب اور ان کے اہل خانہ نے مبینہ غیر قانونی طور پر جمع کی تھی۔ میرٹھ پولیس نے یعقوب کی 31 کروڑ 70 لاکھ روپے کی مبینہ غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی جائیداد کی تفصیلات کو عام کیا ہے، جسے ضبط کر لیا جائے گا۔ سابق وزیر اس وقت سون بھدرا ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہیں۔
ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے بتایا کہ یعقوب قریشی اور ان کے خاندان کے خلاف ماضی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں ایک فیکٹری بغیر کسی لائسنس کے چل رہی تھی۔ گوشت کی پروسیسنگ اور مصنوعات کی فروخت غلط طریقے سے کی جا رہی تھی۔ اس معاملے میں یعقوب کے خلاف درج مقدمہ کی بنیاد پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت ایک اور مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ یعقوب قریشی کے 31 کروڑ 70 لاکھ روپے کے اثاثوں کو نشان زد کیا گیا ہے۔ اس جائیداد کی ضبطی کا عمل جاری ہے۔ اس معاملے میں ڈی ایم کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ اس کے بعد ڈی ایم نے ان جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ سی او کیتھور کو اس آپریشن کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے۔ زمین کی شکل میں کچھ جائیدادیں ہیں اور وہاں کچھ عمارتیں بھی ہیں۔ اس کے ساتھ ان میں 32 گاڑیاں ہیں۔ ان میں آڈی کاروں اور کئی لگژری گاڑیوں کے علاوہ ٹرک بھی شامل ہیں، جنہیں پولیس اب ضبط کرے گی۔
مزید پڑھیں:۔ UP Police raid Haji Yakoob Qureshi's Meat Factory: میرٹھ میں حاجی یعقوب قریشی کی میٹ فیکٹری میں پولیس کی کارروائی
جوائنٹ ڈائریکٹر پراسیکیوشن آلوک پانڈے نے کہا کہ یعقوب اور ان کے بیٹوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی جائیداد کو ضبط کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ 31 کروڑ سے زائد کے اثاثے ضبط کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ مختلف جائیدادوں کے علاوہ تقریباً 32 گاڑیاں اس میں شامل ہیں۔ گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی الگ عدالت میں چل رہی ہے۔ جبکہ جائیداد قرق کرنے کی کارروائی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کورٹ میں ہو رہی ہے۔