ریاست کے ضلع میرٹھ میں بھی 55 گھنٹوں تک کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاون کا خاص اثر نظر نہیں آ رہا ہے۔ خاص طور پر میرٹھ جیسے شہر میں کورونا کے معاملے ان دو دنوں میں تیزی سے بڑھ گئے ہیں ۔
ضلع میرٹھ میں بھی ہفتے میں صرف دو دن کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا جاتا ہے اور اس پر لوگوں کو سختی سے عمل کرایا جاتا ہے۔
حالانکہ باقی کے پانچ دنوں میں بازاروں كو کھولے جانے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن اس کے بعد بازاروں میں کافی بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے جس س واضح ہوتا ہے کہ لوگ سوشل ڈسٹنس کے تئیں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہیں۔
لاک ڈاؤن بے اثر، عوام کی پریشانیوں میں اضافہ اس تعلق سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دو دنوں کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کا کوئی خاص اثر تو نظر نہیں آ رہا ہے بلکہ لوگوں کی پریشانیوں میں ضرور اضافہ ہو رہا ہے ۔
ہفتے کے آخری دو دنوں میں مکمّل لاک ڈاؤن كو لے کر ایک طرف جہاں حکومت اور ضلع انتظامیہ سختی برت رہا ہے، وہیں لاک ڈاؤن کے باوجود تیزی سے شہر میں انفیکشن کے معاملے بھی بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے دو دن کے لاک ڈاؤن سے بھی مقامی لوگوں كو مشکل پیش آرہی ہے ۔