ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں ڈاکٹر اور دیگر طبی عملے کو ایک ہوٹل مالک کی جانب سے مبینہ طور سے ہوٹل سے نکال دینے کا معاملہ پیش آیا ہے۔
اطلاع کے مطابق 15 اپریل کو سنبھل کے ایک ہوٹل میں کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے والے تین ڈاکٹر اور 6 چھ دیگر طبی سٹاف کو ٹھہرایا گیا تھا۔
ہوٹل میں ٹھہرنے کے اگلے دن ہی ان کے کمروں کی صفائی نہیں کی گئی، پھر کمروں کے ٹی وی بند کر دیے گئے، اور سنیچر کی رات کو پانی ختم ہوجانے پر پانی بھی نہیں بھرا گیا، جس کی وجہ سے ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کو بغیر نہائے ہی ڈیوٹی پر جانا پڑا۔
اطلاع کے مطابق 15 اپریل کو سنبھل کے ایک ہوٹل میں کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے والے تین ڈاکٹر اور 6 چھ دیگر طبی سٹاف کو ٹھہرایا گیا تھا اسی ضمن میں ہوٹل مالک پر الزام ہے کہ اس نے ڈاکٹرز سے کہا ہے کہ آس پاس کے لوگ مخالفت کررہے ہیں، اس لیے اپنے ٹھہرنے کا انتظام کہیں اور کر لیں۔
دعوے کے مطابق طبی عملے نے اپنے اعلی افسران کو حالات سے آگاہ کیا، لیکن ان کا مسئلہ حل نہیں ہوا، اور بعد میں ضلع مجسٹریٹ نے چیف میڈیکل افسر پولیس و تحصیل کے افسران کو معاملے کی جانچ کرکے کارروائی کا حکم دیا۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی کے بعد ہوٹل میں آرام کرنے کے لیے پہنچے تو انہیں ہوٹل چھوڑنے پر مجبور کیا گیا واضح رہے کہ افسران نے موقع پر پہنچ کر طبی عملے کو دوسرے ہوٹل میں منتقل کردیا، حالانکہ ڈی ایم کا کہنا ہے کہ پریشانی ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کو دوسرے ہوٹل میں متنقل کیا گیا ہے۔