اردو

urdu

ETV Bharat / state

'ڈی ایم کے رہتے سی بی آئی جانچ متاثر ہونے کا خدشہ'

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ہاتھرس اجتماعی جنسی زیادتی معاملے کے متاثرہ کنبے نے ضلع کے ڈی ایم پر دھمکانے وغیرہ کے کئی سنجیدہ الزام عائد ہیں پھر بھی یوپی حکومت کی پُراسرار خاموشی تکلیف دہ اور بے حد تشویش ناک ہے۔

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی

By

Published : Oct 4, 2020, 2:27 PM IST

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے ہاتھرس معاملے میں موجودہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے رہتے ہوئے سی بی آئی جانچ متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

محترمہ مایاوتی نے کہا کہ ہاتھرس کے ضلع مجسٹریٹ پروین کمار پر متاثرہ کے گھر والوں کو ڈرانے دھمکانے کا الزام ہے، اس کے باوجود حکومت نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے، ایسے میں لوگوں کے من میں خدشہ ہے کہ ڈی ایم کے رہتے ہوئے سی بی آئی جانچ منصفانہ طریقے سے نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے ٹویٹ کیا ’’ہاتھرس اجتماعی جنسی زیادتی معاملے کے متاثرہ کنبے نے ضلع کے ڈی ایم پر دھمکانے وغیرہ کے کئی سنجیدہ الزام عائد ہیں، پھر بھی یوپی حکومت کی پُراسرار خاموشی تکلیف دہ اور بے حد تشویش ناک ہے، حالانکہ حکومت سی بی آئی جانچ کےلئے راضی ہوئی ہے، لیکن اس ڈی ایم کے وہاں رہتے ہوئے معاملے کی منصفانہ جانچ کیسے ہوسکتی ہے، لوگ مشکوک ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ ہاتھرس میں متاثرہ کی موت کے بعد کھڑے ہوئے سیاسی ہنگانے کے درمیان وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتے کو معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی سفارش کی تھی حالانکہ متاثرہ کا کنبہ حکومت کے اعلان سے مطمعین نہیں ہے، ان کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے ہوتی تو اچھا رہتا۔

متاثرہ کا کنبہ ڈی ایم پروین کمار پر دھمکی اور بدسلوکی کے الزام لگا چکا ہے۔ انہوں نے ڈی ایم پروین کمار کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details