اپادھیائے کے چھوٹے بھائی مکل نے فروری میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی تھی جس کے بعد سے ہی یہ قیاس لگائے جا رہے تھے کہ اپادھیائے اپنی اہلیہ سیما کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری میوا لال گوتم نے اپادھیائے کو لکھے خط میں کہا کہ ' آپ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں کافی روز سے سرگرم ہیں جس کے لیے آپ کو انتباہ بھی دیا گیا لیکن اس کے باوجود آپ نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی مخالف سرگرمیوں کو برقرار رکھتے ہوئے فتح پور سیکری اور علی گڑھ سمیت دیگر سیٹوں پر بی ایس پی امیدواروں کی مخالفت کی اور دوسری پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کی'۔