ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں واقع آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کسانوں کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ بلکہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ وہ وقت گزاری سے کام لے رہی ہے۔
کسانوں کے احتجاجی مظاہرے کے بعد سے اب تک مرکزی حکومت اور کسانوں کے درمیان پانچ دور کی آپسی گفتگو بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے۔ حکومت کی کارکردگی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ بی جے پی حکومت نہیں ہے، بلکہ حکومت سرمایہ داروں کے اشارے پر کام کر رہی ہے۔ جسے پورا ملک 'ان داتا' کے طور پر پہچانتا ہے۔ مرکزی حکومت ان کی شناخت کو ختم کرنا چاہتی ہے اور کسانوں کو مزدوروں کے زمرے میں رکھنا چاہتی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ پورا ملک آج کاشتکاروں کے ساتھ کھڑا ہے. کاشتکار اس ملک کے لیے ریڑھ کی ہڈی کے طور پر ہیں اور ریڑھ کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ اتحاد ملت کونسل ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ کل آٹھ تاریخ کو ہونے والے 'بھارت بند' کو کامیاب بنانے کے لیے تمام لوگوں کو کاشتکاروں کے ساتھ آنا چاہیئے اور حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ کسانوں کی بات کو سنجیدگی سے سن کرکے زرعی قانون کو واپس لے۔ قانون کی واپسی اس وقت ملک کی فلاح اور بہبود کے حق میں ہے۔ کاشتکاروں کا احتجاجی مظاہرہ کسی مذہب، برادری یا طبقے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ سبھی کو متحد ہوکر حکومت کے خلاف کھڑا ہو جانا چاہیئے۔ ہر اُس شخص کو کاشتکاروں کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیئے، جو کاشتکار کے کھیت کی فصل کی روٹی کھاتا ہے۔