اردو

urdu

ETV Bharat / state

'سنی وقف بورڈ کے چیئرمین کا بیان ناقابل قبول'

جمیعتہ علماء ہند (اترپردیش) کے ریاستی صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کہا کہ بابری مسجد معاملے میں مصالحت ہو جائے تو یہ بہت اچھی بات ہے لیکن ہمیں کسی بھی قیمت پر سودے بازی قبول نہیں۔

مولانا متین الحق اسامہ قاسمی

By

Published : Sep 18, 2019, 7:32 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 2:36 AM IST

خیال رہے کہ بابری مسجد اور رام مندر معاملے میں مصالحت کی تمام کوششوں کی ناکامی کے بعد کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ لہذا عدالت میں پوری مضبوطی کے ساتھ پیروی کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سنی وقف بورڈ لاپرواہی اور کوتاہی نہ کرے، جو وکلاء آج تک مضبوطی کے ساتھ پیروی کر رہے ہیں، ان وکلاء کو ہٹاکر نئے وکلاء کو پینل میں شامل کرنے کا فیصلہ بابری مسجد کیس کو کمزور کرنے کا ہے، ایسا کہنا پریس کانفرنس کے دوران جمیت علماء کے ریاستی صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی کا ہے۔

'سنی وقف بورڈ کے چیئرمین کا بیان قابل قبول نہیں'

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی کا بیان بابری مسجد کے مقدمے کو کمزور کرنے والا ہے۔ اور ان کا بیان شک پیدا کرتا ہے کیوں کہ سماعت روزانہ ہورہی ہے اور امید ہے کہ اگلے ماہ اس کا فیصلہ آ سکتا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بورڈ کے چیئرمین حکومت کے دباؤ میں آکر اس طرح کے بیان بازی کر رہے ہیں۔

مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کہا کہ بابری مسجد مقدمہ میں جو وکلاء حضرات پہلے سے اپنا تعاون کر رہے ہیں اور جنہیں کافی تجربہ بھی ہے۔ انہی پینل سے ہٹا کر نئے وکلاء کو شامل کرنا ہمارے شک کو یقین میں بدلنے کا وہ کام کر رہے ہیں۔

ریاستی صدر نے کہا کہ ہمیں اس لئے اعتراضات ہے کیونکہ، "جن وکلاء کو شامل کیا گیا ہے وہ پہلے سے ہی رام مندر بننے کی حمایت کرچکے ہیں۔"

مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کہا کہ اگر بورڈ کے چیئرمین اپنا موقف صاف نہیں کرتے ہیں تو ہم سڑکوں پر یا ان کے دفتر کے باہر مظاہرہ کریں گے۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 2:36 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details