لکھنؤ: پاکستان کے پاراچنار اور خیبر پختون میں شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ پاکستان حکومت اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا مذموم سلسلہ جاری ہے جس کو روکنے میں پاکستانی حکومت اور عالمی تنظیمیں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
مولانا نے کہاکہ دہشت گردوں نے ایک اسکول میں گھس کر سات اساتذہ کو شہید کیا ہے، جس سے ان کی علم مخالف ذہنیت اور دہشت گردانہ نظریے واضح ہوتا ہے۔ مولانا نے کہاکہ گذشتہ 30 چالیس سالوں میں دنیا کے مختلف حصوں میں شیعوں پر مظالم اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ایسا صرف پاکستان میں نہیں ہو رہا ہے بلکہ سعودی عرب، عراق، نائیجریا، افغانستان اور دیگر ممالک میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سعودی عرب کے نظریات نے شیعوں کے خلاف نفرت کو فروغ دیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ سعودی عرب اپنے نظریات کا برملا اظہارکرتا ہے اس کے باوجود اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوتی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی طاقتیں بھی اس کے ساتھ ملی ہوئی ہیں۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہاکہ شیعوں کے لئے عالمی سطح پر کوئی حفاظتی منصوبہ نہیں ہے اور نہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں کوئی مناسب اقدام کرتا ہے۔