متھرا: شری کرشن جنم بھومی تنازع کے سلسلے میں متھرا کے سینئر ڈویژن جج کے حکم کے بعد آج (2 جنوری) سے عیدگاہ کی انٹیگرل رپورٹ کی کارروائی شروع ہو رہی ہے۔ بتادیں کہ شاہی عیدگاہ کے حکومتی امین کی رپورٹ میں تمام 13.37 ایکڑ اراضی کا سروے اور وہاں کے نقشے کا سروے شامل ہے۔ امین کو 20 جنوری سے پہلے عدالت میں اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے اور 20 جنوری کو سول کورٹ کے سینئر ڈویژن کی جج سونیکا ورما اس معاملے کی سماعت کریں گی۔
رپورٹ کو 20 جنوری تک عدالت میں جمع کرانا ہے
امین کو 20 جنوری سے پہلے عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کرانی ہے اور 20 جنوری کو سینئر سول جج ڈویژن کی جج سونیکا ورما اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ بتادیں کہ ہندو فریق کی اپیل پر سول کورٹ کے سینئر ڈویژن نے حکم دیا کہ شاہی عیدگاہ کا سروے کرایا جائے۔ عدالت کے اس حکم کے بعد جہاں ہندو فریق میں خوشی کا ماحول ہے وہیں مسلم فریق نے سوالات اٹھائے ہیں۔ اس سروے کے بارے میں مسلم فریق کا کہنا ہے کہ انہیں میڈیا کے ذریعے اس حکم کی اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد وہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ عدالت کے حکم کے مطابق شاہی عیدگاہ کا سروے 2 جنوری یعنی آج سے شروع ہوگا۔ اس کی رپورٹ 20 جنوری تک عدالت میں جمع کرانی ہوگی۔ سول کورٹ نے اس معاملے میں شامل تمام فریقین کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ عدالت نے مدعی وشنو گپتا کی اپیل پر امین سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ یہ عرضی 13.37 ایکڑ اراضی کو خالی کرانے کے مطالبے کو لے کر دائر کی گئی تھی۔
ہندو فریق کا کیا دعویٰ ہے
شاہی عیدگاہ کی جگہ کے بارے میں ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ اس جگہ پر سواستک کی علامت ہے جو کہ مسجد کے اندر کئی مندروں کی نشانی ہے۔ اس کے علاوہ، مسجد کے نیچے دیوتا کا مقدس مقام ہے اور شاہی عیدگاہ میں ہندو فن تعمیر کے ثبوت موجود ہیں۔ ہندو فریق چاہتا ہے کہ اس کی سائنسی طور پر تصدیق کی جائے، جس کے لیے تقریباً ایک سال قبل درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں ویڈیو گرافی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وہیں دوسرے فریق کا کہنا ہے کہ انہیں اس کیس کا علم نہیں تھا۔ شاہی عیدگاہ مسجد کب بنائی گئی: شاہی عیدگاہ مسجد متھرا شہر میں شری کرشنا جنم بھومی مندر کے احاطے سے متصل ہے۔ اس جگہ کو ہندو مت میں بھگوان کرشنا کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اورنگ زیب نے شری کرشنا کی جائے پیدائش پر بنے قدیم کیشو ناتھ مندر کو منہدم کر دیا تھا اور اس جگہ 1669-70 میں شاہی عیدگاہ مسجد بنائی۔