اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mathura Shahi Idgah case متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ، نظرثانی کی درخواست پر آج فیصلے کا امکان

متھرا میں شاہی عیدگاہ اور کرشن جنم بھومی تنازع معاملے سے متعلق عدالت آج اپنا اہم فیصلہ سناسکتی ہے۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ متنازع جگہ کا سرکاری امین سے سروے کرایا جائے اور محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم اس جگہ کا معائنہ کرے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Mar 20, 2023, 12:12 PM IST

متھرا: اترپردیش کے متھرا شاہی عیدگاہ اور کرشنا جنم بھومی تنازع معاملے سے متعلق کیس نمبر 950 مہندر پرتاپ سنگھ کی نظرثانی کی درخواست پر عدالت پیر کو ایک اہم فیصلہ سنائے گی۔ نیز یہ بھی فیصلہ کیا جائے گا کہ یہ کیس مزید سماعت کے قابل ہے یا نہیں ہے۔ واضح رہے کہ مسلم فریق نے مطالبہ کیا تھا کہ سیون رول الیون پر سماعت ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی عدالت دوپہر 2 بجے کے بعد اپنا فیصلہ سنائے گی۔ جب کہ گذشتہ 15 مارچ کو عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں کیس نمبر 950 کی نظرثانی کی درخواست سنہ 2022 میں دائر کی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ متنازع جگہ کا سرکاری امین سے سروے کرایا جائے اور محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم سے اسپاٹ انسپکشن کرایا جائے کیونکہ کچھ لوگ وہاں سے قدیم شواہد کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عدالت میں پچھلی تاریخ پر دلیل پیش کرتے ہوئے سنی سینٹرل وقف بورڈ کے وکیل جے پی نگم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رول فالو نہیں کیا گیا۔ نچلی عدالت نے درخواست کو خارج کیا ہی نہیں اس کے باوجود مدعی نے اپر کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔ ہم چاہتے ہیں کہ پہلے سیون رول الیون پر سماعت ہو کہ متھرا اشاہی عیدگاہ اور کرشن جنم بھومی تنازع مزید سماعت کے قابل ہے یا نہیں ہے۔ وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ متنازع جگہ کا سروے کرانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ مدعی عدالت کا وقت غیر ضروری طور پر ضائع کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Shahi Idgah Masjid Case متھرا شاہی عیدگاہ مسجد معاملہ کی سماعت آج

13.37 ایکڑ پر شری کرشنا جنم استھان کمپلیکس، 11 ایکڑ میں شری کرشنا جنم بھومی لیلا منچ اور شاہی عیدگاہ مسجد 2.37 ایکڑ میں بنی ہوئی ہے۔ کرشنا کی جائے پیدائش جو قدیم کٹرا کیشو دیو مندر کی جگہ پر بنا ہوا ہے۔ عدالت میں داخل تمام درخواستوں میں یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پوری زمین ہندو فریق کو واپس کی جائے۔ کرشنا جنم بھومی سیوا سنستھان اور کرشنا جنم بھومی سیوا ٹرسٹ کے درمیان 1968 میں جس معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، اسے زمین ڈکری کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details