متھرا: متھرا میں اب بھی گنگا جمونی تہذیب نظر آتی ہے۔ جہاں آج بھی بہت سے مسلم خاندان دیوی جاگرن اور دیگر مذہبی پروگراموں میں شرکت کر کے اپنی عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ساتھ ہی متھرا کا ایک مسلم خاندان ہے جو 4 نسلوں سے راون کے پتلے بنا رہا ہے۔ خواہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے مناسب قیمت نہیں مل رہی۔ لیکن، شری رام میں ان کا بڑھتا ہوا یقین اس بات کی علامت ہے کہ وہ اس مہنگائی سے پریشان نہیں ہیں۔ یہ مسلمان خاندان ایک دو نہیں بلکہ چار نسلوں سے راون اور اس کے خاندان کے پتلے بنا رہا ہے۔ Muslim family Making effigies of Ravana
چھوٹے خان مسلم خاندان کے سربراہ ہیں۔ ان کے پوتے زاہد نے بتایا کہ یہ کام ان کا آبائی کام ہے۔ نسل در نسل ہم رام لیلا کے لیے راون کے ساتھ ساتھ اہیروان اور میگھناتھ کے بھی مجسمے بناتے ہیں۔ یا یوں کہہ لیں کہ ہمارا خاندان راون کے خاندان کی وجہ سے چلتا ہے۔ زاہد کا کہنا ہے کہ پہلے پردادا امیر بخش، پھر بابا علی بخش پھر والد مغل بخش اور اب ہم ان مجسموں کو بنانے کا کام کر رہے ہیں۔