اردو

urdu

ETV Bharat / state

لکھنؤ: بھارت اور افریقہ کی خواتین ٹیموں کے درمیان ہوں گی سیریز

دارالحکومت لکھنؤ میں کھیلوں سے محبت کرنے والوں کے چہرے ایک بار پھر کھلیں گے۔ اس کی وجہ اٹل بہاری واجپائی اسٹیڈیم میں بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین ہونے والے میچ ہیں۔ پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز یہاں کھیلی جائے گی۔

بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جائیں گے
بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جائیں گے

By

Published : Feb 24, 2021, 12:49 PM IST

پچھلے سال 15 مارچ کو دارالحکومت لکھنؤ کے کھلاڑی بھارت اور جنوبی افریقہ کی مینز ٹیم کے مابین ون ڈے میچ کی منسوخی سے مایوس ہوگئے تھے۔ اب ایک سال بعد ، اٹل بہاری واجپائی اسٹیڈیم (اکانہ اسٹیڈیم) میں اسے ایک بار پھر بھارتی لیجنڈ کی مشہور کرکٹرز نظر آئیں گی۔ بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ایک روزہ اور تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کے بارے میں بات کی جا رہی ہے۔ یہ تمام میچ اٹل بہاری واجپئی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ جس کی شروعات 7 مارچ کو ون ڈے سے شروع ہوگی، جب کہ آخری میچ ٹی 20 کی شکل میں 24 مارچ کو کھیلا جائے گا۔

لکھنؤ: بھارت اور افریقہ کی خواتین ٹیموں کے درمیان ہوں گی سیریز
  • بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ایک روزہ میچ

بی سی سی آئی سے موصولہ معلومات کے مطابق یہ سیریز لکھنؤ میں ہوگی۔ اسی دوران اترپردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے سکریٹری یودویر سنگھ نے بھی تصدیق کی کہ جنوبی افریقہ کی خواتین کی ٹیم 25 فروری کو لکھنؤ پہنچے گی۔ ویسے اس دورے کی بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کے لئے بہت اہمیت ہے، کیونکہ خواتین ٹیم تقریباً 12 ماہ بعد میچ کھیلے گی۔ کورونا کی وباء منظر عام پر آنے سے قبل بھارتی خواتین کی کرکٹ ٹیم گذشتہ سال مارچ میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں آخری بار کھیلی تھی۔

بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جائیں گے
  • یہ دورہ 7 مارچ کو ون ڈے سے شروع ہوگا

معلومات کے مطابق، یہ سیریز بائیو سکیور ببل میں ہوگی۔ اس کے لئے ٹیم کو دو ہفتے قبل لکھنؤ آنا ہوگا۔ اس سے پہلے یہ سیریز تیروواننتا پورم کیرالا میں ہونا تھی ، لیکن آرمی کے جلسے کے لئے اسٹیڈیم کی بکنگ کے سبب ایونٹ ممکن نہیں ہوسکا۔ اس کے بعد بی سی سی آئی نے متبادل انتظام کے طور پر لکھنؤ اور کانپور میں سیریز کے انعقاد کے امکانات کی تلاش شروع کردی۔ تاہم بی سی سی آئی نے ابھی اس سلسلے میں باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے ۔دونوں ٹیمیں 6-6 دن کی کورنٹائن میعاد میں ہوں گی۔

بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جائیں گے

اس میچ کے لئے لکھنؤ پہنچنے کے بعد ، دونوں ٹیمیں 6-6 دن کی کورنٹائن میعاد میں ہوں گی۔ اس کے بعد 7 مارچ کو وہ میچ کھیلیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 3 فروری کو بی سی سی آئی کے سکریٹری جئے شاہ نے لکھنؤ کے ایکانہ اسٹیڈیم میں اپنے دورے کے دوران سہولیات کے بارے میں خوشی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اس اسٹیڈیم کو بین الاقوامی میچ ملنے چاہئیں۔

بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیموں کے مابین پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جائیں گے
  • ون ڈے سیریز کا شیڈول:-

6 مارچ: صبح 9 بجے سے دوپہر (پریکٹس سیشن) 7 مارچ: پہلا یک روزہ 9 مارچ : دوسرا ون ڈے 11 مارچ: صبح 9 بجے سے دوپہر (پریکٹس سیشن) 12 مارچ: تیسرا ون ڈے 14 مارچ: چوتھا یک روزہ 16 مارچ: دوپہر تا 4 بجے (پریکٹس سیشن) 17 مارچ: پانچواں ون ڈے 19 مارچ: 8 سے 10 بجے (ریسٹ / پریکٹس سیشن)

  • ٹی 20 سیریز کا پروگرام:-

20 مارچ: پہلا ٹی 20 میچ (ڈے نائٹ) 21 مارچ: دوسرا ٹی 20 (ڈے نائٹ) 23 مارچ: شام 1 بجے سے شام 4 بجے (ریسٹ / پریکٹس سیشن) 24 مارچ: تیسرا ٹی ٹونٹی

  • کورونا کے سبب پچھلے سال ٹیمیں واپس ہوئی تھی

اگر ہم گذشتہ سال کی بات کریں تو بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان 15 مارچ کو ون ڈے میچ جو لکھنؤ میں ہونا تھا، منسوخ کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد، پوری سیریز منسوخ کردی گئی۔ اس وقت دونوں ٹیمیں میچ کیلئے لکھنؤ پہنچ گئیں تھی۔ تاہم، اس سیریز کے لئے لکھنؤ آنے والی بھارت اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے دلوں میں کورونا وائرس کا خدشہ تھا۔ اس سیریز کے لئے ٹیمیں ایئرپورٹ سے براہ راست لکھنؤ گئیں۔ اس کے دوران، تمام کھلاڑیوں نے ماسک لگا رکھے تھے، جنہوں نے ہوٹل آتے ہی سب سے پہلے سینیٹائزر سے ہاتھ صاف کیے۔ صرف یہی نہیں، وہ سب کرکٹرز اپنے مداحوں سے بھی کافی فاصلہ بنائے ہوئے تھے۔ حالانکہ شائقین اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو خوش کرنے کے لیے ایئرپورٹ آئے تھے۔ اس وقت میچ کے لئے ٹکٹ بھی فروخت کردیئے گئے تھے۔ تاہم بعد ازں بعد میں رقم واپس کردی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details