اس سلسلے میں اتر پردیش کے ضلع بریلی میں دو خاندانوں نے باہمی رضامندی سے شادی اور ولیمے کی تقریب کو منسوخ کر دیا ہے۔ دولہا اور دلہن کے لواحقین نے تمام مہمانوں کو فون اور واٹس ایپ کے ذریعے تقریب منسوخ کرنے کی اطلاع دے دی ہے۔ اب دونوں خاندانوں کی طرف سے محض چند لوگوں کی موجودگی میں نکاح کی رسم ادا کی گئ ہے۔
بریلی: شادی کی تقریب منسوخ کورونا وائرس کے مدّنظر جنتا کرفیو کی وزیر اعظم کی اپیل کے بعد پورے ملک میں اسکے مثبت اثرات نظر آرہے ہیں۔
بریلی: شادی کی تقریب منسوخ اس سلسلے میں اتر پردیش کے ضلع بریلی میں دو خاندانوں نے باہمی رضامندی سے شادی اور ولیمے کی تقریب کو منسوخ کر دیا ہے۔ دولہا اور دلہن کے لواحقین نے تمام مہمانوں کو فون اور واٹس ایپ کے ذریعے تقریب منسوخ کرنے کی اطلاع دے دی ہے۔ اب دونوں خاندانوں کی طرف سے محض چند لوگوں کی موجودگی میں نکاح کی رسم ادا کی گئی ہے۔
بریلی: شادی کی تقریب منسوخ بریلی میں صورت حال کے سازگار ہونے کا انتظار کیے بغیر دولہا اور دلہن کے فریقین نے شادی کی تقریب کو منسوخ کر دیا اور محض چند افراد کی موجودگی میں صرف نکاح کی رسم ادا کی ہے۔ حاجی ثاقب رضا خان کے بھائی سہراب علی خان کی شادی ۲۲ مارچ کو پیلی بھیت بائی پاس پر واقع فلورا گارڈن میں منعقد ہونی تھی۔
دو دن بعد ۲۴ مارچ کو شہر کے بریلی کلب کے گراؤنڈ میں ولیمے کا انعقاد ہونا تھا۔ لیکن اب ان دونوں تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ حالاکنہ یہ تاریخ کئی ماہ قبل طے کی گئی تھی۔ اس شادی کو کامیاب کرنے کی تیاریاں کئ مہینے سے زور و شور چل رہی تھیں۔
شادی کی تقریب کے لیئے فلورا گارڈن اور ولیمہ کے لیئے بریلی کلب گراؤنڈ بُک ہو چکا تھا اور پیشگی کے طور پر ایڈوانس بھی جمع کیا جا چکا تھا۔ دعوت نامے کے کارڈ بڑی تعداد میں تقسیم ہو چکے تھے۔ ۲۲ مارچ کو فلورا گارڈن میں نکاح ہونا تھا۔ لیکن کورونا وائرس کے چلتے جنتا کرفیو کی وجہ سے یہ دونوں تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور دولہا دلہن کے لواحقین، رشتہ دار اور محلّہ کے چند لوگوں کی موجودگی میں نکاح کی رسم ادا کر دی گئ ہے۔
دلہن کے والد آصف بیگ نے بتایا کہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور انتظامیہ کی اپیل پر اُنہوں نے بیٹی کی روایتی شادی کی تقریب منسوخ کردی ہے۔ دولہا سہراب علی خان اور دلہن صبا مرزا کے گھر والوں نے ایک سادہ سی تقریب میں نکاح کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ لہزا صرف نکاح کی تقریب دولہا اور دلہن کے لواحقین اور رشتہ داروں کی موجودگی میں ادا کی گئ ہے۔ جس میں دونوں طرف سے بامشلک پچاس لوگوں نے شرکت کی۔ مدعو رشتہ داروں، دوستوں اور دیگر افراد کو ۲۲ مارچ کو شادی اور ۲۴ مارچ کو ہونے والے ولیمہ میں کثیر تعداد میں شرکت کرنی تھی۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیئے چل رہی کوششوں کے سلسلے میں وزیراعظم، وزیر اعلیٰ، ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ کے ذریعے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ لوگوں نے وزیر اعظم کی اپیل پر خود کو گھروں میں قید کر لیا ہے۔ دریں اثنا کورونا وائرس کے پیش نظر پوری ریاست میں جاری چوکسی کے درمیان، وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ شادی، سماجی اور ثقافتی تقریبات کو ملتوی کر دیں۔ لہزا ان دنوں شادی و ولیمے کی تقریبات میں ہجوم جمع نہ کرکے محض چند لوگوں کی موجودگی میں نکاح کی رسم ادا کی جا رہی ہے۔