لاک ڈاؤن کی وجہ سے چاروں طرف مایوسی کا ماحول ہے۔ حالانکہ کچھ لوگوں کے لئے یہ دن یادگار اور خوشگوار دن ثابت ہورہا ہے۔
ایسا ہی ایک معاملہ ریاست اتر پردیش کے ضلع کوشامبی میں دیکھنے کو ملا۔ جہاں 11 سال قبل بیوہ ہوئی خاتون کو لاک ڈاؤن میں خوشی ملی ہے اور اس کی دوبارہ شادی ہوئی۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں مندر کے باہر ایک درخت کے نیچے شادی کرنی پڑی۔ بعد میں پوجاری نے مندر کے دروازے کھول دیئے۔ جس کے بعد دونوں نے دیوی ماں کو گواہ مان کر شادی کرلی۔
کوشامبی: لاک ڈاؤن کے دوران بیوہ سے شادی تحصیل سیراتھو کے شمش آباد کی رہائشی سیتا دیوی کے شوہر رام چندر کی 11 سال قبل انتقال ہوگیا تھا۔ ان کے دو بچے 13 سالہ لڑکی دیویا اور 11 سالہ لڑکا ہرش ہے۔ اپنے شوہر کی موت کے بعد سیتا کی زندگی بد رنگ ہو گئی تھی۔
دوسری طرف دکان بند ہونے کی وجہ سے رام جی نام کا شخص گھر پر بھی رہتا تھا۔ پڑوس میں رہنے والی سیتا کی زندگی دیکھ کر رام جی نے سیتا سے شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جب اس نے سیتا کے اہل خانہ سے بات کی تو وہ راضی ہوگئے۔ یہ شادی 9 مئی کو ہندو رسم و رواج کے مطابق ہونی تھی لیکن لاک ڈاؤن بڑھنے کی وجہ سے انہوں نے شادی کی رسومات منجھن پور کے درگا مندر میں کرنے پہنچ گئے۔
حالانکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مندر بھی بند تھا لہذا انہوں نے مندر کے سامنے پیپل کے درخت کے نیچے شادی کرلی ۔ تب مندر کے پجاری نے مندر کے دروازے کھول دئے۔ دونوں نے ما درگا دیوی کے سامنے ایک دوسرے کو ہار پہنا کر شادی کے رسومات ادا کیں اور ایک دوسرے کی زندگی کا ساتھی بن گئے۔