اردو

urdu

ETV Bharat / state

Man Killed By Brother In Law: بہنوئی نے ایک برس قبل کیا تھا برادر نسبتی کا قتل، اب ہوا انکشاف

بارہ بنکی میں پولیس نے قتل کی ایک عجیب واردات کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق According to police اس واردات میں بہنوئی نے اپنے برادر نسبتی کا قتل Man Killed By Brother In Law صرف اس بنیاد پر کیا تھا کیونکہ اس کا برادر نسبتی اسے ڈانٹا کرتا تھا۔

بہنوئی نے ایک برس قبل کیا تھا برادر نسبتی کا قتل، اب ہوا انکشاف
بہنوئی نے ایک برس قبل کیا تھا برادر نسبتی کا قتل، اب ہوا انکشاف

By

Published : Dec 1, 2021, 7:42 PM IST

ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں پولیس نے قتل کی ایک عجیب واردات کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس واردات میں بہنوئی نے اپنے سالے کا قتل Man Killed By Brother In Law صرف اس بنیاد پر کیا تھا کیونکہ اس کا برادر نسبتی اسے ڈانٹا کرتا تھا۔ پولیس نے اس واردات کا انکشاف تقریبآ ایک برس بعد کیا ہے. پولیس نے اس واردات کے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

بہنوئی نے ایک برس قبل کیا تھا برادر نسبتی کا قتل، اب ہوا انکشاف

بارہ بنکی کے پولیس سپریٹینڈنٹ انوراگ وتس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ برس 4 دسمبر کو حیدرگڑھ کوتوالی حلقے کے کنوا گاؤں کے ڈاکو نامی شخص نے اطلاع دی تھی کہ ان کے داماد انوپ جو لکھنؤ کے نگرام تھانہ حلقے کے پٹواکھیرا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ ان کے گھر جانے کے لئے انکا بیٹا دھیرو 29 نومبر 2020 کو نکلا تھا. کافی تلاش کرنے کے باوجود اس کا کوئی پتا نہیں چلا۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان. کے داماد نے ان کے بیٹے قید کر رکھا ہے۔ اس اطلاع پر پولیس نے مقدمہ درج کر تحقیقات شروع کر دی تھی۔

کافی محنت ومشقت کے بعد پولیس نے اس واردات کا خلاصہ کرتے ہوئے انوپ وملیش کو گرفتار کیا۔ پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ انوپ کی زوجہ کا جب ان سے جھگڑا ہوتا تھا۔ تو اس کا سالا دھیرج اسے آکر ڈانٹتا تھا۔

انوپ کو اس میں بے عزتی محصوص ہوتی تھی۔ اس سے پریشان انوپ نے دھیرو کو پہلے اپنے گھر بلایا۔ پھر موٹرسائیکل پر بیٹھا کر نگرام تھانہ حلقے میں واقع ٹکرا کے جنگل میں لے جاکر اسے شراب پلائی۔ پھر اس کا گلا دباکر قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس لاش کو وہیں چھپا دی۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے مقتول کا آدھار کارڈ، اس کا موبائل، سویٹر موٹرسائیکل اور ہڈیاں برآمد کر لی ہیں۔ پولیس ڈی این اے کی تحقیقات کے لئے ہڈیوں کو بھیج رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details