اترپردیش میں مرادآباد کے آزاد نگر امام بارگاہ میں ہر سال کی طرح اس سال بھی مجلس حسینی کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس کو مولانا اظہر عباس نقوی نے خطاب کیا اور مرثیہ خوانی کے فرائض عباس حیدر زیدی اور انکے ہمنواؤں نے انجام دئیے۔ مجلس کے بعد حضرت امام حسن علیہ السلام کا شبیہ تابوت برآمد ہوا۔
مرادآباد: امام حسن علیہ السلام کی یاد میں مجلس کا انعقاد شیعہ عقیدے کے اعتبار سے حضرت محمدﷺ کی وفات 28 صفر کو ہوئی تھی۔ اسی تاریخ میں ان کے نواسے امام حسن علیہ السلام کی شہادت ہوئی تھی، اس تاریخ کی مناسبت سے شیعہ مسلک کے لوگ پیغمبر اسلام اور امام حسن علیہ السلام کی شہادت کا غم مناتے ہیں۔اسی سلسلے میں مجلس حسینی منعقد کی گئی۔
مزید پڑھیں : یوم وفات پیغمبر اسلامﷺ اور امام حسن مجتبٰی کی وفات پر مجلس حسنی منعقد
مولانا اظہر عباس نقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسن علیہ السلام نے وصیت کی تھی کہ انہیں نانا رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پہلو میں دفن کیا جائے لیکن انہیں نانا کے پہلو میں دفن نہیں ہونے دیا گیا اور انکے جنازے پر تیروں کی برسات کی گئی۔ جس کی وجہ سے انہیں جنّت البقیع میں دفن کیا گیا جہاں انکی والدہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی قبر ہے۔
مولانا نے کربلا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امام حسن علیہ السلام کے جنازے پر تیر تھے اور امام حسین علیہ السلام کا جنازہ تیروں پر تھا۔ اس کے بعد مقامی لوگوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔
واضح رہے کہ آج حضرت علی ابن ابی طالب کے بڑے فرزند اور دوسرے شیعہ امام ہیں۔ امام حسن مجتبٰی کو زہر دے کر شہید کیا گیا۔ آپ نے پوری عمر اپنے نانا کے دین کی پیروی کی اور دنیا میں اسلام کا پیغام پھیلانے کے لیے دن رات کام کیے۔