پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے بعد عتیق احمد کا چوتھا بیٹا احجم چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں تھا۔ اسے جیل نہیں بھیجا گیا کیونکہ واقعہ کے وقت وہ نابالغ تھا۔ تاہم 5 اکتوبر کو احجام بالغ ہو گیا۔ احزم کے ساتھ آبان بھی چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں تھا۔
عتیق احمد کے چوتھے بیٹے احزم اور پانچویں بیٹے آبان کو جوینائل ہوم راج روپ پور سے رہا کر دیا گیا ہے۔ عتیق کے دونوں بیٹوں کو سی ڈبلیو سی (چائلڈ ویلفیئر کمیٹی) کے حکم پر رہا کیا گیا ہے۔ احزم اور آبان کو عتیق کی بہن شاہین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
احزم کی رہائی پر سسپنس آخری دم تک برقرار رہا، لیکن سی ڈبلیو سی نے انہیں بھی رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔
بتادیں کہ عتیق کی بہن شاہین نے دونوں بچوں کی تحویل کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اس درخواست پر منگل 10 اکتوبر کو عدالت میں سماعت ہونی ہے۔ سی ڈبلیو سی کو کل سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کرنا ہے۔ عدالت نے سی ڈبلیو سی کو ہدایت کی تھی کہ وہ بچوں کی تحویل پر فیصلہ کرے۔
جواب داخل کرنے سے قبل دونوں بچوں کو آج شام عتیق کی بہن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اس دوران اے سی پی دھومان گنج ورون کمار اور تھانہ انچارج دھومان گنج راجیش موریہ نابالغ گھر میں موجود تھے۔جوینائل ہوم سے نکلنے کے بعد عتیق کے دونوں بیٹے گاڑی میں سوار ہوئے اور اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے۔
عتیق اور شائستہ کے پانچ بیٹے ہیں۔ عتیق کے پانچ بیٹوں میں پہلا بیٹا عمر، دوسرا علی، تیسرا اسد، چوتھا احزم اور پانچواں عبان۔
عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو حملہ آوروں نے پولیس حراست میں قتل کر دیا۔ اس سے پہلے عتیق کا بیٹا اسد جو مفرور تھا، کا سامنا یوپی ایس ٹی ایف سے ہوا تھا۔ عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین تاحال مفرور ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔