اردو

urdu

By

Published : Mar 3, 2021, 10:32 PM IST

ETV Bharat / state

یونیورسٹی کے نام میں اردو، عربی اور فارسی شامل کرنے کا مطالبہ

مولانا دیوان صاحب زمان نے کہا کہ جس مقصد کے لئے یونیورسٹی کا وجود عمل میں آیا تھا، جب وہی مقصد فوت ہو رہا ہے اور اردو کا وجود خطرے میں ہے تو مدارس کے لوگ اب اس یونیورسٹی سے کیا امید رکھیں؟

یونیورسٹی کے نام میں اردو، عربی اور فارسی شامل کرنے کا مطالبہ
یونیورسٹی کے نام میں اردو، عربی اور فارسی شامل کرنے کا مطالبہ

ریاست اتر پردیش کے لکھنؤ میں واقع خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کے نام میں تبدیلی پر اترپردیس ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سیکرٹری مولانا دیوان صاحب زمان نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کے قیام کا مقصد تھا کہ جن مدارس میں کامل اور فاضل کی ڈگریاں دی جاتی ہیں، ان کو اس یونیورسٹی سے ملحق کیا جائے گا اور اردو عربی فارسی زبان کے تحفظ پر ہر ممکن اقدامات کئے جائیں لیکن یونیورسٹی کے قیام کے بعد سے ہی یونیورسٹی کے نام کو لے کر کے مختلف تبدیلیاں سامنے آئیں۔

یونیورسٹی کے نام میں اردو، عربی اور فارسی شامل کرنے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی کا پہلا نام کاشی رام اردو عربی فارسی یونیورسٹی تھا، اس کے بعد خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی کے بعد اب اردو اور عربی فارسی کو ہٹا کر لینگویج نیورسٹی کر دیا گیا جو نہ صرف اردو زبان کے ساتھ نا انصافی ہے بلکہ عربی اور فارسی زبان کے ساتھ بھی امتیازی سلوک ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس مقصد کے لئے یونیورسٹی کا وجود عمل میں آیا تھا، جب وہی مقصد فوت ہو رہا ہے اور اردو کا وجود خطرے میں ہے تو مدارس کے لوگ اب اس یونیورسٹی سے کیا امید رکھیں؟

وہیں آل انڈیا ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سیکریٹری وحیداللہ خان سعیدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سنسکرت یونیورسٹی کے نام کو نہیں بدلا جاتا ہے تو پھر اردو عربی فارسی یونیورسٹی کا نام لینگویج کیوں کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا قیام مدارس کو ملحق کرنے کا تھا اس یونیورسٹی کے قیام میں مدارس کے لوگوں کی بے انتہا کوشش رہی ہے، جس کے بعد یونیورسٹی کا وجود عمل میں آیا تھا لیکن اب تک ک یونیورسٹی کا جو رویہ رہا وہ بہت مایوس کن رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت یونیورسٹی کے نام سے چھیڑ چھاڑ نہ کرے، پہلے یونیورسٹی کا نام بدل دیا اب یونیورسٹی کے ویب سائٹ سے اردو کو ہٹانے کا عندیہ دیا، جو اردو زبان و ادب کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ ہم وزیراعلی اترپردیش سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور یونیورسٹی کے نام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم تنظیم کے جانب سے اعلان کرتے ہیں کہ ہمیں آئین میں احتجاج کا جو حق دیا گیا ہے، اس حق کو استعمال کرتے ہوئے ہم احتجاج کریں گے اور مطالبہ کریں گے کہ یونیورسٹی کے ساتھ اردو عربی فارسی کو جوڑا جائے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں یونیورسٹی میں جشن تقریب اسناد منعقد کیا گیا تھا، جس میں چانسلر آنندی بین پٹیل اور نائب وزیر اعلی دینیش شرما نے خصوصی طور پر شرکت کی تھی، اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ یونیورسٹی میں ویب سائٹ پر ملنے والی اردو میں اطلاعات کو ختم کر دیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details