حکومت نے اسکول مدرسہ کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ لیکن تعلیمی اداروں میں چھائی خاموشی نے ثابت کر دیا ہے کہ لوگوں کے ذہن سے ابھی بھی کورونا کا خوف کم نہیں ہوا ہے۔
بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت کے زیر اہتمام چلنے والے مدرسہ منظرِ اسلام میں ابھی تک طلباء کی تعداد بہت کم نظر آ رہی ہے۔
سُنّی بریلوی مسلک کا مرکز کہی جانے والی درگاہ اعلیٰ حضرت کے زیر اہتمام چلنے والے مدرسہ منظرِ اسلام میں درس و تدریس کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اساتذہ بھی اپنی سو فیصد حاضری درج کرا رہے ہیں۔ لیکن ابھی تک طلبہ نے مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے کا رخ نہیں کیا ہے۔
گزشتہ 19 اکتوبر سے تمام مدرسے کھول دیئے گئے ہیں، لیکن ابھی تک طلبہ کی غیر حاضری کی وجہ سے قائم ہوئی خاموشی ٹوٹنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔
مدرسہ منظر اسلام اور مظہر اسلام میں حفاظت اور سہولت کے تمام دعوے کیئے گئے ہیں۔ مدرسہ انتظامیہ نے ہاتھوں کو دھونے اور ماسک کے استعمال کو لازمی طور پر نافذ کیا ہے۔ اسکے بغیر مدرسہ میں داخل ہونے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ابھی ابتدائی طور پر روزانہ مدرسہ آنے والے طلباء کو ہی داخلہ دیا گیا ہے۔