اس موقع پر صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی Maulana Syed Arshad Madaniنے اپنے خطاب کہا کہ مدارس اسلامیہ Madaris Islamia کا ماضی بہت تاب ناک رہا ہے، ان مدارس کا ملک کی آزادی اور ملت اسلامیہ کی بقاء و استحکام میں بڑا کردار رہا ہے، درحقیقت مدارس اسلامیہ ملک وملت کے بڑے محسن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام، مسلمانوں اور مدارس اسلامیہ Madaris Islamia کے حوالہ سے حالات بڑے صبر آزما اور ہمت شکن ہیں، ہمیں ایسے طریقہ کار کو اختیار کرنا ہوگا، جس سے ملک و ملت کے لیے اچھے افراد اور دینی دعوت و خدمت کے لیے باصلاحیت علماء آئیں۔
اپنے صدارتی خطاب میں مہتمم دارالعلوم دیوبند و صدر کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی Maulana Mufti Abul Qasim Nomani نے کہاکہ 'مدارسِ اسلامیہ ملت اسلامیہ کی تعمیر وحفاظت کے اہم ادارے ہیں، جو اسلامی علوم وفنون کی تعلیم واشاعت اور دینی تربیت کے ساتھ ملک کے لیے پُرامن شہری اور ملت کے لیے رجال کار تیار کرتے ہیں، مدارس اسلامیہ Madaris Islamia کے ذمہ داران پوری ایمانداری کے ساتھ ملک وملت کی خدمت وتعمیر میں مصروف رہیں۔'
انہوں نے ارکان اور صوبائی صدور رابطہ مدارس کو متوجہ کیا کہ حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں، ایسے میں مدارسِ اسلامیہ کو فعال وسرگرم بنانے کی ضرورت ہے۔