ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنؤ کے چوک علاقے میں واقع لیٹے ہوئے ہنومان مندر میں میں داخل ہوکر ایک نوجوان نے سنی دیوی کی مورتی کو نقصان پہونچایا، موقع پر موجود لوگوں نےاس نوجوان کی پکڑ کر پٹائی کی۔ اس معاملے میں کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے توفیق نامی نوجوان کو گرفتار کر کے قانونی کاروائی کر رہی ہے۔ توفیق پر الزام ہے کہ اس نے مندر میں شیوا نام بتا کر داخل ہوا تھ،ا جس کے بعد مورتی کو نقصان پہونچایا۔ اس پورے معاملے میں نہ صرف ہندو سماج میں شدید غم و غصہ ہے بلکہ مسلم سماج کے سرکردہ شخصیات نے بھی اس معاملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے چوک علاقے میں واقع ہنومان مندر کے پجاری اور مندر کے دیگر ذمہ داروں سے ملاقات کر اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مورتی توڑنے والے کے خلاف سخت کاروائی کرنا چاہیے۔ تاکہ دوسروں کے لیے نظیر بن سکے۔ انہوں نے کہا لکھنؤ آپسی ہم آہنگی، گنگا جمنی تہذیب کا مرکز ہے سبھی مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے ساتھ قومی یکجہتی کے ساتھ ایک دوسرے کے تہوار میں شامل ہوتے ہیں لیکن اس اتحاد کو توڑنے کے لئے شر پسند عناصر اس نوعیت کا کام کر رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ کر ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ کسی بھی مذہبی شخصیات کے خلاف اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ ہو۔
Statue Broken In Lucknow Temple لکھنو کے شاہی امام نے مندر کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے واقعہ کی مذمت کی - ملزم کو پولیس نے کیا گرفتار
لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے چوک علاقے میں واقع ہنومان مندر کے پجاری اور مندر کے دیگر ذمہ داروں سے ملاقات کر اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مورتی توڑنے والے کے خلاف سخت کاروائی کرنا چاہیے۔ تاکہ دوسروں کے لیے نظیر بن سکے۔ Man held for desecrating idols in Lucknow temple
لکھنؤ
اطلاعات کے مطابق پولیس کی تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مورتی توڑنے والا توفیق نشے میں تھا۔