یو پی شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی اپنے بیانات کو لےکر ہمیشہ سرخیوں میں رہتا ہے۔ اس بار وسیم رضوی نے قرآن کو نشانہ بناتے ہوئے سپریم کورٹ میں پیٹیشن داخل کیا ہے کہ قرآن کی 26 آیات کو ہٹا دیا جائے۔ اس سے مسلم سماج غم و غصہ میں ہے۔ آج دارالحکومت لکھنؤ میں قرآن کا تحفظ اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں شیعہ سنی علماء کرام شامل ہوئے۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج مشہور عالم دین مولانا سلمان ندوی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ شیعہ سنی اتحاد کو قائم رکھنا ضروری ہے۔ سبھی مسلمانوں کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہیے۔ سبھی مساجد اللہ کی ہیں، کسی بھی فرقے کا شخص وہاں عبادت کر سکتا ہے۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج مولانا سلمان ندوی نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ قریب آگیا ہے لہٰذا مساجد اور گھروں میں قرآن زیادہ سے زیادہ پڑھا اور اسے سمجھا جائے۔ اس کے علاوہ پورے ماہ قرآن پر انعامی مقابلے کا اہتمام ہو، جس سے چھوٹے بچوں سے لے کر بڑے لوگ قرآن کے مفہوم کو سمجھ سکیں۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج مولانا کلب جواد نقوی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران سرکار کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی میں شرجیل امام پر دفعہ 153 اے لگانے کے اگلے دن گرفتار کر لیا جاتا ہے لیکن وسیم رضوی پر 10 ماہ سے 153 اے کے تحت مقدمہ درج ہے، باوجود وہ کھلے عام گھوم رہا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں حکومت اس کی پشت پناہی کر رہی ہے۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج مولانا جواد نے کہا کہ حکومت وسیم کو فورا گرفتار کرے اور سپریم کورٹ کو چاہئے کہ پیٹیشن خارج کر کے اس پر بھاری جرمانہ عائد کرے کیونکہ وہ ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملعون کے ساتھ اسرائیل، یہودی اور پاکستان کی آئی ایس آئی ایجنٹوں کا تعاون ہے، تبھی وہ اس طرح کا کام کر رہا ہے۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ قرآن چیلنج کر رہا ہے کہ کوئی بھی ایک آیت تبدیل کر کے دکھا دے لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے آج تک اور تا قیامت اس میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کی جاسکتی۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج وسیم رضوی نے حد سے تجاوز کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے لہٰذا وہ صرف نام کا مسلمان اور نام کا شیعہ ہے۔ اس کے پیچھے دوسرے ممالک کے لوگ پشت پناہی کررہے ہیں۔ تاکہ ملک کا امن و امان خراب ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران مرکزی حکومت اور صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم ہم نے بھیجا گیا، جس میں چند باتوں کو خصوصی طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔
لکھنؤ: وسیم رضوی اسلام دشمن، جب تک گرفتاری نہیں تب تک ملک گیر احتجاج ۱۔ وسیم رضوی دہشت گردی پھیلانے اور وقف جائیداد میں چوریاں کرتا رہا ہے۔ اب اس نے قرآن پر حملہ کیا ہے لہٰذا اسے فوراً گرفتار کرکے سزا کو یقینی بنایا جائے ورنہ ہم سمجھیں گے کہ حکومت اس کے ساتھ ہے۔
۲۔ وسیم رضوی نے قرآن کی خلاف ورزی کی ہے لہٰذا وہ مسلمان نہیں ہو سکتا۔ اس لئے اسے کسی بھی مسلم تنظیم یا بورڈ کا ممبر نہیں بنایا جا سکتا، سرکار اس جانب توجہ دے۔
۳۔ سبھی مسلمان خصوصاً شیعہ طبقے کے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وسیم رضوی اور اس کے دوستوں کا سماجی بائیکاٹ کریں اور اسے کسی بھی مجلس،محفل، شادی اور دوسرے پروگرام میں شامل نہ ھونے دیں۔ جو ایسا کرے گا، اسے گنہگار مانا جائے گا اور اس کا بھی سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ایسے لوگوں کو بھی 'اسلام سے خارج' قرار دیا جائے گا۔
۴۔ وسیم رضوی کی حرکتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بھارت مخالف طاقتوں کا ایجنٹ ہے۔ اس لیے اس کے خلاف این آئی اے تحقیقات کرے۔
۵۔ چونکہ وسیم رضوی قرآن مجید کا انکار کرکے مرتد ہو چکا ہے یعنی اب وہ مسلمان نہیں رہا۔ اس لیے اسے مسلم قبرستان میں دفنایا نہیں جاسکتا اور نہ کوئی عالم دین اس کی نماز جنازہ پڑھا سکتا ہے۔ یہی قانون اس کے دوست اور مدد کرنے والوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔