اردو

urdu

ETV Bharat / state

لکھنؤ: گھنٹہ گھر میں سی اے اے کے خلاف انوکھا احتجاج - مظاہرین نے آج گھنٹہ گھر میں ہی ایک 'حراستی کیمپ' بنایا

سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں احتجاج کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کوئی نتیجہ نہیں نکلتے دیکھ کر مظاہرین نے آج گھنٹہ گھر میں ہی ایک 'حراستی کیمپ' بنایا ہے تاکہ مودی حکومت دیکھ سکے کہ بھارت کی خواتین کیمپ کے اندر کیسی لگیں گی؟

لکھنؤ: سی اے اے خلاف گھنٹہ گھر میں انوکھا احتجاج
لکھنؤ: سی اے اے خلاف گھنٹہ گھر میں انوکھا احتجاج

By

Published : Feb 25, 2020, 11:42 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 2:27 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں خواتین سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھی ہیں لیکن حکومت کوئی بات چیت نہیں کر رہی۔

خواتین نے آج گھنٹہ گھر میں 'حراستی کیمپ' کا ایک نمونہ بنایا اور اس کے اندر کچھ خواتین نے خود کو قید کر لیا۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ 'اگر سرکار یہ متنازع قانون واپس نہیں لیتی ہے تو مستقبل میں اس طرح کے 'حراستی کیمپ' پورے ملک میں قائم ہو جائیں گے۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس قانون کو جلد از جلد واپس لیں۔'

لکھنؤ: سی اے اے خلاف گھنٹہ گھر میں انوکھا احتجاج

ایک خاتون نے کہا کہ 'ہم مودی حکومت کو دکھانا چاہتی ہیں کہ ڈیٹینشن سینٹر میں بھارتی خواتین کیسے لگیں گی؟ یہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ متنازہ قانون واپس نہیں ہوتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

ایک طرف جہاں آج مظاہرین نے نئے انداز میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا، وہیں شام سات بجے کے قریب ایک مشکوک نوجوان وہاں پہنچ کر خواتین سے مائیک چھین کر گندی گندی گالیاں دے کے نکلنے لگا لیکن خواتین نے اسے پکڑ لیا اور بعد میں پولیس اسے تھانہ لے گئی۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 2:27 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details