حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور ادارہ تنظیم المکاتب کے یوم تاسیس کے موقع پر دو روزہ جشن کا آغاز لکھنؤ کے گولہ گنج واقع تنظیم المکاتب ہال میں منعقد ہوا، جس کا آغاز قاری معین الدین نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ پروگرام میں عزت مآب جسٹس شبیہ الحسین (ریٹائرڈ جسٹس، الہ آباد ہائی کورٹ) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
ادارہ تنظیم المکاتب کے یوم تاسیس پر دو روزہ جشن کا آغاز تنظیم المکاتب کے انسپیکٹر اعجاز حسین نے بات چیت کے دوران بتایا کہ تنظیم المکاتب کی سنگ بنیاد 11 اگست 1968 کو خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری نے رکھا۔ تنظیم المکاتب کے آج ایک ہزار سے زیادہ مکاتب پورے ملک میں قائم ہیں۔اعجاز حسین نے کہا کہ تنظیم المکاتب کا مقصد یہ تھا کہ دینی تعلیم عام ہو، ہر کوئی اس سے فائدہ اٹھائیں۔ ہمارے یہاں پانچ سالہ کورس میں طلباء کو اتنا بتا دیا جاتا ہے کہ اسے خود پتہ ہو جاتا ہے کہ شریعت نے ہمارے لیے کیا جائز قرار دیا ہے اور کیا ناجائز قرار دیا ہے۔معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ "ایک عالم اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک کہ موجودہ معلومات نہ ہو۔ دینی اور جدید معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی موجودہ وقت میں فتوی دیا جا سکتا ہے۔"مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ مرد اور عورت سماج کی دو آنکھیں ہیں لہذا دونوں آنکھوں کا روشن ہونا ضروری ہے۔ اگر ایک آنکھ میں روشنی نہیں ہے تو سماج بہتر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم المکاتب اس جانب بہتر کام کر رہا ہے، ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں۔تنظیم المکاتب کی معلمہ نازا جعفر نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ 'ہر مسلمان پر علم حاصل کرنا واجب ہے۔' اس میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اسلام نے مرد و زن میں کوئی فرق نہیں کیا۔ ایک بچہ اپنی ماں کی آغوش میں پرورش پا کر بہتر سماج کی بنیاد ڈالتا ہے لہذا خواتین کا علم حاصل کرنا بہت اہم ہے۔"علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کے پروفیسر ڈاکٹر رضا عباس نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد اسکول کالج میں آن لائن کلاسز شروع کی گئی، اسے دیکھ کر ہمارے مدارس میں بھی آن لائن تعلیم کی شروعات ہوئی، جو ایک بہتر قدم ہے۔ڈاکٹر رضا عباس نے کہا کہ ہمارے مدارس کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے نہ کہ اس سے وحشت اور ڈرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران جس طرح سے آن لائن کلاس چل رہی ہیں، اسے آئندہ بھی جاری رکھنا چاہیے۔