ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں چل رہے احتجاج کو ایک مہینے سے زیادہ ہو گیا، لیکن مودی اور یوگی حکومت نے اس قانون پر کوئی بات چیت نہیں کی۔
وزیراعظم نریندررمودی نے وارانسی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے پر ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہی وجہ ہے کہ اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں چل رہے احتجاج میں کچھ خواتین نے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران خواتین نے بتایا کہ ہم لوگ ایک مہینے سے دھرنے پر بیٹھی ہیں، لیکن سرکار کوئی بات چیت نہیں کر رہی، یہی وجہ ہے کہ آج سے ہم لوگوں نے 'بھوک ہڑتال شروع' کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خواتین نے کہا کہ ہم حکومت کو دکھا دینا چاہتے ہیں کہ خواتین بھی بغیر کھانا پینا کیے ہوئے احتجاج کرسکتی ہیں۔
ایک خاتون نے کہا کہ ہم اس وقت تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے، جب تک حکومت اسے واپس نہیں لیتی۔