اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 11, 2023, 8:36 PM IST

ETV Bharat / state

لکھنو کے اکبر نگر علاقے میں انہدام کی کارروائی،غریب لوگوں میں بے چینی

لکھنؤ میں واقع ککریل نالا کو گجرات میں سابرمتی ندی کے طرز پر حکومت نے باز آباد کاری کرنے کا فیصلہ لیا ہے جس کے زد میں ککریل ندی سے متصل ہزاروں مکانات آرے ہیں لکھنو مونسپل کارپوریشن اور ایل ڈی اے نے اب ان مکانات کو منہدم کررہی ہے۔ Action Against Illegal Contruction At Akbarnagar

لکھنو کے اکبر نگر علاقے میں انہدام کی کارروائی،غریب لوگوں میں بے چینی
لکھنو کے اکبر نگر علاقے میں انہدام کی کارروائی،غریب لوگوں میں بے چینی

لکھنو کے اکبر نگر علاقے میں انہدام کی کارروائی،غریب لوگوں میں بے چینی

لکھنؤ:ککریل ندی کی باز آباد کاری مہم میں لکھنو کا بھیکم پور علاقہ, اکبر نگر علاقہ اور ابرار نگر سمیت کئی آبادیاں آرہی ہیں جس میں ہزاروں مکانات تعمیر ہیں لکھنو مونسپل کاپوریشن اور ایل ڈی اے نے ان مکانات کو غیر قانونی تعمیرات قرار دیا ہے۔ بھیکھم پور میں لکھنو مونسپل کارپوریشن اور ایل ڈی اے نے بلڈوزر کے ذریعے تمام مکانات کو منہدم کر دیا ہے تو دوسری طرف اب اکبر نگر میں بھی بلڈوزر کی کاروائی عنقریب چلنے والی ہے جس سے ایک بڑی ابادی متاثر ہوگی۔

اکبر نگر میں بیشتر غریب مزدور اور یومیہ طور پر پیشہ ور افراد موجود ہیں جہاں پر مدرسے مسجد سمیت کئی عبادت گاہ موجود ہے۔ اس تعلق سے ان ابادیوں میں لوگوں کے مابین شدید تشویش ہے۔ اندیشہ ہے کہ چند ہی دنوں میں لکھنو انتظامیہ ان مکانات پر انہدامی کاروائی کرے گی۔

ای ٹی وی بھارت نے وہاں کی رہائشیوں سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ لکھنو کے بھیکم پور علاقے میں ایک طرف جہاں لوگوں کو پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت مکانات دیے گئے ہیں تو اکبر نگر علاقے میں رہنے والے رہائشیوں کو مکانات کیوں نہیں دیے گئے۔ اکبر نگر کے رہائشی لوگوں نے بتایا کہ لکھنو انتظامیہ نے چھ لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد کہا کہ پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت مکانات دیے جائیں گے۔ ہم غریب مزدوری کرنے والے لوگ ہیں اتنا بڑا رقم کہاں سے لائیں ؟

اکبر نگر کی رہائشیوں نے بتایا کہ چھوٹے بچے ہیں اسکول جا رہے ہیں۔ تمام ضروریات زندگی ہیں جس سے اب حکومت تباہ کر دے گی۔ لوگوں میں بے چینی ہے کچھ لوگ بیمار ہو چکے ہیں کچھ لوگ کھانا نہیں کھا رہے ہیں۔ یہ کیفیت پوری ابادی پر طاری ہے۔ حکومت نے یہ بھی نہیں بتایا ہے کہ ان علاقوں میں اباد رہائشیوں کو کہاں قیام کرنا ہوگا کس طریقے سے آگے کی زندگی گزارنی ہوگی۔ اپنے بچوں کو کہاں لے جائیں گے اس سلسلے میں کوئی رہنما خطوط جاری نہیں ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تاج محل کو صاف کرنے میں تعاون کرے گا اے ایم یو

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ ککریل نالے سے متصل ہے اور یہ خالی جگہ تھی اور یہاں پانی بھرا رہتا تھا رفتہ رفتہ یہاں لوگوں نے مکانات تعمیر کرنے شروع ہوئے اور اب تقریبا 20 ہزار کی ابادی ہے جنہیں حکومت اب نالے کی باز اباد کاری کے لیے منہدم کر رہی ہے اس علاقے میں نہ صرف مسلم اکثرتی علاقہ ہے بلکہ ہندو سکھ عیسائی جین سبھی مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور سبھی تشویش میں مبتلا ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details