اردو

urdu

By

Published : Mar 17, 2021, 2:31 PM IST

ETV Bharat / state

لکھنؤ کا چکن کاری کاروبار بحران کا شکار

نوابی شہر لکھنؤ کا 'چکن کاری' عالمی شہرت رکھتا ہے لیکن چکن کپڑے کا کاروبار لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک اپنی رفتار نہیں پا سکا۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ اب ہمارے ہاتھوں میں میں 'کٹورا' پکڑنا باقی ہے کیونکہ حکومت سے کوئی امید نہیں۔

lucknow chikan business affected due to coronavirus in lucknow
لکھنؤ کا چکن کاری کاروبار بحران کا شکار

اترپردیش کا دارالحکومت لکھنؤ، چکن کاری کاروبار کے لئے ملک و بیرونی ممالک میں اپنی الگ شناخت رکھتا ہے۔ نوابی شہر میں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں اور چکن کپڑے کی خریداری بھی کرتے ہیں جس سے یہ کاروبار خوب چلتا ہے لیکن گزشتہ سال سے یہ کاروبار تقریباً ٹھہر گیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران حسن رضوی نے بتایا کہ ان کی یہ دکان 1913 سے قائم ہے اور میں تقریباً 35 سال سے کام کر رہا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال سے اب بہتر کاروبار چل رہا ہے، کسٹمر بھی آرہے ہیں لیکن دوسری ریاستوں سے سیاح سیر و تفریح کے لئے لکھنؤ آتے تھے لیکن ٹرین نہ چلنے سے وہ نہیں آ رہے ہیں، جس کا اثر ہمارے کاروبار میں پڑ رہا ہے۔

لکھنؤ کا چکن کاری کاروبار بحران کا شکار

حسن رضوی نے کہا کہ شہر کے لوگ خریداری کرنے آتے ہیں لیکن وہ کتنی خریداری کریں گے؟ اتر پردیش میں بھی زیادہ ٹرین نہیں چل رہی ہیں کیونکہ جب سیاح آتے ہیں تب ہمارا کاروبار زیادہ چلتا ہے۔ اس کے علاوہ بیرونی ممالک کے لوگ بھی یہاں آتے ہیں۔

رضوی نے کہا کہ بھارت کے کچھ علاقوں میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جس کی افواہ یہاں بھی پھیل گئی ہے لہذا کاروبار پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے ہمیں کوئی امید نہیں ہے۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ لاک ڈاؤن کے بعد سارے کاروباری پریشان تھے، انہیں راحت ملتی لیکن یہاں 'الٹی گنگا' بہہ رہی ہے۔

لکھنؤ کا چکن کاری کاروبار بحران کا شکار

محمد وحید نے بتایا کہ گزشتہ سال بالکل بھی کاروبار نہیں ہوا کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب دکان بازار بند تھے لیکن اب تھوڑا بہتر ہوا ہے، باوجود اس کے خرچ چلانا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ بازار میں آ رہے ہیں لیکن خریداری نہیں کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا ذریعہ معاش ختم ہوگیا ہے اور آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں بچا۔

محمد وحید نے بتایا کہ ہمارے یہاں کئی لوگ کام کرتے ہیں، مشکل سے انہیں تنخواہ دے پاتے ہیں۔ حکومت سے ہمیں کوئی امید نہیں ہے۔ چکن کاری کے کاریگروں کے حالات بد سے بدتر ہوچکے ہیں۔ کاریگروں کو تنخواہ دینا ہمارے لئے مشکل ہو گیا ہے۔ ہمارے حالات یہ ہوگئے ہیں کہ 'اب صرف ہاتھوں میں کٹورا پکڑنا باقی رہ گیا ہے۔' اگر دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ ہوتا ہے تو ہم لوگ برباد ہو جائیں گے۔

مزید پڑھیں:

اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ

لکھنؤ کا چکن کاری بھارت ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں الگ شناخت رکھتا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد سے کاروبار پوری طرح خسارے میں چلا گیا ہے۔ دکان مالکان ہوں یا اس سے وابستہ کاریگر، سبھی پریشان ہیں۔ حکومت سے کوئی مدد کی امید نہیں ہے۔ اب اگر دوبارہ سے لاڈ نافذ ہوتا ہے، تو ان کے لیے بڑا بحران کھڑا ہو جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details